این اے 125، دھاندلی کا فیصلہ ایک مرتبہ پھر موخر، صوبائی اور قومی اسمبلی کافیصلہ اکٹھا دیں گے: ٹربیونل
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن ٹربیونل میں حلقہ این اے 125میں مبینہ دھاندلی کا فیصلہ ایک مرتبہ پھر موخر ہوگیا ہے اورٹربیونل نے واضح کیاہے کہ قومی اسمبلی کے حلقے کے نیچے صوبائی اسمبلی کے حلقے این اے 155 کا معاملہ بھی زیرسماعت ہے ، دونوں حلقوں کا فیصلہ اکھٹا ہی چار مئی کو سنایاجائے گا۔
واضح رہے کہ الیکشن ٹربیونل نے نادرا سے ووٹوں کی تصدیق کرانے اور فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد این اے 125 کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھااور 30 اپریل (آج) سنایا جانا تھا لیکن اب چار مئی تک موخر کردیاگیا جس پر پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے ناپسندیدگی کا اظہار بھی کیا لیکن فیصلے کے آگے سرتسلیم خم کرلیا۔
یاد رہے کہ حلقہ این اے 125میں مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق کامیاب ہوئے تھے اور تحریک انصاف کے حامد خان نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ن لیگی رہنماءکی کامیابی کو الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کیا تھا جس کی سماعت مکمل ہوگئی لیکن اِسی حلقے میں صوبائی اسمبلی کے حلقے میں بھی دھاندلی کا الزام ہے اور اس کا معاملہ بھی زیرسماعت ہے ۔ ٹربیونل نے واضح کیاکہ دونوں حلقوں کا فیصلہ ایک ہی روز سنایاجائے گا۔ دونوں ہی حلقوں سے عام انتخابات میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے امیدوارکامیاب قراردیئے گئے تھے۔