غلام بنا کر رکھی جانے والی نوجوان لڑکی کی خوفناک کہانی جو پتھر دل بھی پگھلا دے

غلام بنا کر رکھی جانے والی نوجوان لڑکی کی خوفناک کہانی جو پتھر دل بھی پگھلا ...
غلام بنا کر رکھی جانے والی نوجوان لڑکی کی خوفناک کہانی جو پتھر دل بھی پگھلا دے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

میکسیکو سٹی(مانیٹرنگ ڈیسک)ترقی پذیر اور پسماندہ ممالک میں گھریلو ملازمین پر تشدد کے واقعات اکثر پڑھنے اورسننے کو ملتے ہیں اور آج ہم آپ کو میکسیکو میں انسانی تذلیل اور ظلم و بربریت کی کہانی سنانے جا رہے ہیں۔میکسیکو میں ایک خاندان نے زنڈن نامی 22سالہ لڑکی کو 2سال تک اپنے گھر میں قید رکھا، اس پر وحشیانہ تشدد کیا، اسے اس قدر بھوکا رکھا کہ وہ بھوک سے مجبور ہو کر کپڑوں کی پیکنگ میں استعمال ہونے والے پلاسٹک کے شاپنگ بیگ کھانے لگی۔ زنڈن سے لانڈری میں جبری مشقت کروائی جاتی جہاں وہ دن میں 12گھنٹے کپڑے استری کرتی جس کے عوض اسے صرف ایک وقت کھانا دیا جاتا۔ اس سے دن بھر کام لینے کے بعد زنجیر سے میز کے ساتھ باندھ دیا جاتاتھا۔ زنڈن کے پورے جسم پر وحشیانہ تشدد کے نشانات ہیں جن میں سے اکثر ناسور بن چکے ہیں۔ وہ ایک لمحے کے لیے بھی کام سے ہاتھ روکتی تو اسے رسی سے باندھ کر لوہے کے راڈ سے بے دردی کے ساتھ پیٹا جاتا، متعدد بار اس کو استری سے بھی جلایا گیا۔ایک دن ظالم خاندان اسے اچھی طرح باندھ نہ پایا اور وہ گھر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی ۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ کہ میرے جسم کا کوئی ایساحصہ نہیں ہے جہاں انہوں نے تشدد نہ کیا ہو۔ مجھے میرے ہر آنسو، ہر تکلیف اور ہر دکھ کا حساب چاہیے جو میں نے وہاں سہے۔ میں زندہ رہنا چاہتی ہوں۔ اسے بعض اوقات اس قدر بھوک لگتی کہ وہ استری کیے گئے کپڑے پیک کرنے کے لیے آنے والے شاپنگ بیگ کھا جایا کرتی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ خاندان پہلے زنڈن کو کام کے عوض ادائیگی کرتا تھا اور اسے رہنے کے لیے ایک کمرہ بھی دے رکھا تھا۔ پھر اس پر چوری کا الزام لگا کر اسے قید کر لیا اور جبری مشقت کرواتے رہے۔ پولیس نے بتایا کہ انہوں نے شک کی بنیاد پر 5افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -