ایم کیو ایم پر الزامات ایک لاکھ 94 ہزار 272 ویں مرتبہ مسترد کرتا ہوں : حیدر عباس رضوی
کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) سندھ پولیس کے ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ پر الزامات کے جواب میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے پریس کانفرنس کی گئی ہے
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی نے راﺅ انوار کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں بھی ان کی جماعت پر الزمات لگائے جاتے رہے ہیں لیکن وہ 1 لاکھ 94 ہزار 272 دفعہ ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 2 دہائیوں سے ایم کیو ایم پر الزامات لگتے رہے ہیں لیکن اس مرتبہ ہم سوچ رہے تھے کہ کوئی نئی کہانی اور ڈرامہ آئے گا لیکن سب پرانی باتیں ہی دہرائی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس سے انہیں 90 ءکی دہائی یاد آ رہی ہے جس میں ایم کیو ایم پر الزامات لگانے والوں نے خود میڈیا کے سامنے آ کر اپنے ہی الزمات کو مسترد کیا تھا ۔ اور آج بھی وہی الزامات دہرائے جا رہے ہیں ۔ حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ آج ایس پی سطح کے افسر کے ذریعے جھوٹا اور ”سیاسی “ الزام لگایا گیا ہے جیسا ماضی میں ہوتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 90 ءکی دہائی میں جناح پرو کا الزام ایس پی کی سطح سے نہیں آیا تھا اور آج جس نے ایم کیو ایم پر الزام لگائے اس کے کردار کو سارا زمانہ جانتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 1992 ءمیں ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن کیا گیا تھا جس میں الزام لگا کر حکیم سعید قتل کیس میں 300 سے زائد کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا تھا ۔ ایم کیو ایم کے رہنماءنے بتایا کہ آج بھی وہ لوگ زندہ ہیں جنہوں نے ایس ایس پی راﺅ انوار کے تارچر کو اس وقت برداشت کیا تھا اور سرکاری عقوبت خانے میں کارکنان کو قتل کیا گیا تھا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ راﺅ انوار نے کارکنان پر اتنا تشدد کیا کہ آج بھی ایم کیو ایم کے کارکن کنور خالد یونس کو ایک آنکھ سے دکھائی نہیں دیتا ، ایک کان سے سنائی نہیں دیتا اور وہ آج بھی لنگڑا کر چلتے ہیں لیکن ان کی جماعت کے تمام کارکنان عدالت سے بری ہوئے تھے ۔
ایم کیو ایم پر الزامات ، راؤ انوار کی پریس کانفرنس پڑھنے کے لیے کلک کریں
ایم کیو ایم کے خلاف ہونے والی پریس کانفرنس کے حوالے سے انہوں نے سوال اٹھایا کہ ان کی جماعت پر ایک مرتبہ پھر ملک دشمنی کا الزام لگایا گیا ہے لیکن اس سے پریس کانفرنس سے فائدہ کس کو ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی جماعت پر لگائے جانے والے الزامات کسی سیاسی شکاری کے سرکش تیر ہیں جو ایس ایس پی سطح کے افسر کے ذریعے چھوڑے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات ہونی چاہیئے کہ گزشتہ رات وزیر اعلیٰ ہاﺅس میں ہونے والی ملاقات میں قائم علی شاہ ، سابق صدر آصف علی زرداری کے ساتھ تیسری شخصیت کون تھی ۔ انہوں نے کہا کہ کس کے کہنے پر جھوٹے اور مضحکہ خیز الزامات لگائے گئے ہیں ۔انہوں نے ایک اور سوال کیا کہ ایم کیو ایم کا سندھ اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں پر جا کر قائد حزب اختلاف کی سیٹ مانگنا کسے برا لگا ہے اور کون نہیں چاہتا کہ ہم عوامی مسائل کی بات کریں ۔
ایم کیو ایم کے بارے میں ذوالفقار مرزا نے کیا کہا ، جاننے کے لیے کلک کریں
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماءکا کہنا تھا کہ ایس ایس پی سطح کے افسر کی جانب سے ایسے پریس کانفرنس کرنا پولیس رولز کے خلاف ہے اور دوسرا انہوں نے جھوٹے الزامات لگا کر ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کی توہین کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ طاہر لمبا اور محمد جنید کو گزشتہ رات گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ان کا اپنا ریکارڈ کہتا ہے کہ طاہر لمبا 26 فروری اور محمد جنید 24 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا ۔انہوں نے میڈیا کے سامنے سندھ ہائی کورٹ میں دائر پٹیشن میڈیا کے سامنے پیش کیں اور بتایا کہ یہ پٹیشن ان کے اہل خانہ کی جانب سے جمع کروائی گئی ہے ۔انہوں نے صدر پاکستان ، وزیر اعظم اور ارباب اختیار سے سوال کیا کہ ایسا کب تک چلے گا کہ ایم کیو ایم پر الزمات لگائے جاتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اب الزامات کو مسترد کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا اس پر سنجیدگی سے غور کرنا ہو گا ۔
وزیر اعلیٰ کو بھی ہوش آ گیا ، جاننے کے لیے کلک کریں
حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ سرکاری افسر کی جانب سے ایم کیو ایم پر الزام تراشی کی گئی ہے جو اس ملک کی تیسری بڑی جماعت ہے ۔ انہوں نے کہا ان کی جماعت کو کسی کرپٹ افسر سے ملک کی وفاداری کا سرٹیفیکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے اور انہوں نے بتایا کہ ابھی ایک ہفتہ قبل ان کی جماعت نے اپنا مینڈیٹ ثابت کیا ہے ۔ ایم کیو ایم کے رہنماءکا کہنا تھا کہ انہیں کراچی کے پڑھے لکھے مینڈیٹ پر فخر ہے اور کرپٹ افسر کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کو کوئی بھی غیرت مند پاکستانی مسترد کرے گا ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ان کی پہچان ہے اور ان کے کارکن بھی جماعت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔ حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ بدترین میڈیا ٹرائل اور مشکلات کے باوجود عوام نے ایم کیو ایم کو ووٹ دیا ہے اور الطاف حسین کے ساتھ عوام کی محبت کا یہ عالم تھا کہ لاکھوں افراد روزانہ ان کی ان کی تقریر سننے جناح گراﺅنڈ آتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ایم کیو ایم پر الزامات لگائے گئے تھے اور اب بھی ایسا کیا جا رہا ہے لیکن یہ الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ثابت ہوں گے ۔