امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاکتیں 60ہزار سے تجاوزمگر امریکی صدر کا حیران کن فیصلہ بھی سامنے آگیا
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔متاثرین کی مجموعی تعداد دس لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ جبکہ امریکی صدر نے سماجی دوری کی ہدایات کو مزید توسیع نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں اس وقت کورونا وائرس کے کل مصدقہ متاثرین کی تعداداڑتیس ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے جبکہ ہلاکتیں ساٹھ ہزار سے تجاوز کرچکی ہیں جو کہ ویتنام میں طویل ترین جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے امریکیوں سے بھی زیادہ ہیں۔اب تک ملک میں 60 لاکھ سے زائد ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔
امریکا کے اندر اموات کا جائزہ لیا جائے تو نیویارک میں سب سے زیادہ 17 ہزار اموات ہو چکی ہیں۔
بی بی سی کے مطابق امریکی ریاستوں جورجیا اور اوکلاہوما میں لاک ڈاؤن کے بعد اب کاروبار کھولنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔کیلیفورنیا میں بھی ’گھر پر رہنے‘ کی ہدایت کے باوجود مقامی حکام نے کچھ ساحل سمندر کھولنے کی حمایت کی ہے۔
دوسری جانب امریکی معاشی پیداوار میں سال کے شروع کے 3 ماہ میں 4.8 کی کمی واقع ہوئی ہے۔
ادھرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہاہے کہ وفاق کی جانب سے لوگوں کو گھروں تک محدود رکھنے سے متعلق پابندیاں جمعرات کے روز ختم ہو جائیں گی اور ان میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی۔اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی نائب صدر مائیک پینس نے بتایا کہ یہ پابندیاں 45 دن سے نافذ ہیں تاہم اب ان کے حوالے سے ریاستوں کو رہنمائی دی جائے گی، خاص کر وہ ریاستیں جو فوراً معیشتیں کھولنا چاہ رہی ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں بریفنگ دیتے ہوئے امریکی صدر نے کورونا وائرس سے چھٹکارے کے حوالے سے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا یہ بیماری جارہی ہے، یہ ختم ہونے والی ہے اور اسے مٹادیا جائے گا۔انہوں نے کہا ہم ویکسین اورکورونا کا علاج کھوجنے کی کوششیں کررہے ہیں تاہم وہ ویکسین کے ساتھ یا اس کے بغیر بھی معیشت کو مکمل طور پر طور بحال کرنا چاہتا ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایری زوناکاسفراقتصادی بحالی کی کوششوں پر مرکوز ہے اور یہ مہم ریلی نہیں ہے ،امید ہے کہ مستقبل قریب میں بڑے پیمانے پر ریلیاں بھی نکالی جائیں گی لیکن ظاہر ہے کہ ہمیں اس وبا کے ختم ہونے تک انتظار کرنا پڑیگا،یہ ختم ہوجائیگی ۔