ووہان(چین) سے طلبا کو واپس لائیں
ووہان(چین) میں موجود پاکستانی طلبا نے ایک ویڈیو پیغام میں حکومت ِ پاکستان سے درخواست کی ہے کہ ان کو وطن واپس بلانے کا انتظام کیا جائے کہ وہ اپنی تعلیم مکمل کر چکے ہیں۔ کورونا وائرس کی یہ وبا جو اب عالمی شکل اختیار کر چکی، اس کا آغاز اسی شہر سے ہوا، جسے چینی حکومت نے لاک ڈاؤن کر دیا تھا، اور وہاں زیر تعلیم طالب علم پھنس کر رہ گئے تھے، ان کے والدین کے احتجاج کے باوجود حکومت نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا اور ان سب کو وہیں رہنے دیا تھا کہ وہ زیادہ محفوظ ہیں اور یہ بالکل درست بھی ثابت ہوا کہ چین نے اس وبا پر قابو پا لیا اور ہمارے پاکستانی نوجوان محفوظ رہے، اب ووہان اور چین بھر میں وبا مکمل کنٹرول میں ہے اور لاک ڈاؤن بھی ختم کر دیا گیا، حتیٰ کہ دو روز پہلے یہ خبر دی گئی کہ اب چین میں کوئی مریض بھی نہیں، آخری مریض بھی صحت یاب ہو کر ہسپتال سے جا چکے۔ ان حالات میں طلبا کا جو ویڈیو پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، اس کے مطابق وہ گریجوایشن مکمل کر چکے ہیں۔ یوں بھی ان کے ویزے30اپریل تک کے ہیں، اب صورتِ حال یہ ہے کہ تعلیم بھی مکمل ہو گئی اور طلبا کے اخراجات کے لئے رقم بھی ختم ہو گئی ہے، حالات معمول پر ہیں تو وہ واپسی چاہتے ہیں اور اس وقت تک ان کو مدد کی بھی ضرورت ہے۔وزیراعظم کی ہدایت پر دُنیا بھر سے پاکستانیوں کو واپس لایا جا رہا ہے اور اب تو انہوں نے سفارت خانوں کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ ان پاکستانیوں کا خیال رکھا جائے اور ان کے اخراجات اور ضروریات بھی پوری کی جائیں،ان ہدایات اور بیرون ملک موجود پاکستانیوں کے لئے احساس کی روشنی میں تو ووہان (چین) کے طلبا کا پہلا حق بنتا ہے کہ حکومت نہ صرف ان کو جلد از جلد واپس لائے،بلکہ یہاں ان کا استقبال بھی کیا جائے کہ وہ وبا والے اصل مقام میں وقت گذار کر بحفاظت واپس آئیں گے۔ وزارتِ خارجہ توجہ دے اور جلد انتظام کرے اور جب تک واپسی کا بندوبست نہیں ہوتا،ان کے اخراجات پورے کئے جائیں۔