یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کوری ایڈمشن پالیسی کے تحت داخلوں کی اجازت، میرٹ لسٹ کا لعدم قرار
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ نے نجی میڈیکل کالجوں میں داخلوں کی 29 جنوری 2020ء کی میرٹ لسٹ کالعدم قراردیتے ہوئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو ری ایڈمشن پالیسی کے تحت داخلوں کی اجازت دے دی،گزشتہ روز وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے عدالت میں پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں داخلوں کے متعلق دوسری عبوری فہرست پیش کردی۔ عدالت نے وی سی یو ایچ ایس کی استدعا پر نجی میڈیکل کالجوں میں داخلوں سے متعلق 29 جنوری 2020ء کی میرٹ لسٹ کالعدم قراردے دی،مختلف طلباء کی طرف سے نجی میڈیکل کالجوں میں ری ایڈمشن پالیسی کے خلاف درخواستیں دائر کی گئی تھیں،درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا کہ طلباء نے نجی میڈیکل کالجوں میں میرٹ پر داخلہ لیا۔اب یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے ری ایڈمشن پالیسی نافذ کردی ہے،جس کے تحت طلبا کے کالج بھی تبدیل کئے جارہے ہیں،طالب علم بھاری فیسیں دے کرتین ماہ سے کلاسیں لے رہے ہیں،ری ایڈمشن پالیسی جاری کرکے زیرتعلیم میڈیکل کے طالب علموں کا مستقبل داؤ پر لگا دیا گیاہے،ری ایڈمیشن پالیسی کو کالعدم قرار دیا جائے اورنجی میڈیکل کالجوں میں زیرتعلیم طالب علموں کے داخلوں کوبرقرار رکھنے کی ہدایت جاری کی جائے،پچھلی تاریخ سماعت پروائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر جاوید اکرم نے لاہورہائی کورٹ میں پیش ہوکربیان دیا تھا کہ طلباء کے داخلوں سے متعلق نئی پالیسی میں خامیاں دور کررہے ہیں، نئی پالیسی کے تحت ساڑھے چار سو سے زائد طلباء کوایڈجسٹ کیا جبکہ 88 کو اپ گریڈ کرنا ہے،عدالت کے حکم پر وی سی یو ایچ ایس نے داخلہ فہرستیں اپ گریڈ کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کردی،جس پر فاضل جج نے یوایچ ایس کی 29جنوری2020ء کی میرٹ لسٹ کالعدم کردی۔
میرٹ ل