حلال میٹ کی صنعت تیزی سے پھیل رہی ہے، نصیب احمد
لاہور(لیڈی رپورٹر)کرونا وائرس کے پھیلاؤکے حوالے سے ہونے والے لاک ڈاؤن نے پوری دنیا کو ایک کروٹ دی ہے۔ حلال فوڈ کی اہمیت اور بھی دوبالا ہوئی ہے۔ پاکستان کو بھی خصوصی تیاری کرنا ہوگی۔ اس حوالے سے نیشنل ایکسپرٹ برائے حلال فوڈ انڈسٹری، سابق ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، سینٹرل چیئرمین آل پاکستان میٹ پروسیسرز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، سی ای او اینس ایسوسی ایٹس نصیب احمد سیفی نے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حلال میٹ اور اس کی برآمدات میں اضافہ کے لیے چند سفارشات پیش خدمت ہیں جن پر عملدرآمد سے بہت بہتری کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اینس ایسوسی ایٹس (پرائیویٹ) لمیٹڈ گزشتہ دو دہائیوں سے بیرون ملک حفظان صحت کے اصولون کے مطابق حلال گوشت کی ایکسپورٹ کررہی ہے۔ حلال گوشت کی ایکسپورٹ میں بڑھاوے کے لیے بین الاقوامی حلال فوڈ کی مارکیٹوں میں پاکستان کو ایک اہم مقام ھاصل کرنے میں مدد ومعاونت کے لیے ہمارے پاس بہترین حکمت عملی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک کھرب ڈالر سے زیادہ کے پوٹینشل پر مبنی مارکیٹ ٹریڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلال میٹ کی صنعت دنیا میں ایک تیزی سے ابھرتا ہوا کاروبار ہے، جس نے دنیا کے تیز رفتار بدلتے تقاضوں اور انسانی فطرت کے عین مطابق ہونے کی وجہ سے حلال فوڈ کے شعبے کی اہمیت منوایا ہے ا۔
ور مسلمان و غیر مسلم، دونوں کو اپنی جانب متوجہ کرلیا ہے۔ حلال فوڈ نہ صرف دنیا بھر کے 1.5 بلین مسلمان استعمال کرتے ہیں بلکہ کم ازکم 500 ملین غیر مسلم بھی بڑے شوق سے خریدتے ہیں۔ جس سے عیاں ہے کہ پاکستان کے لیے عالمی منڈی میں حلال فوڈ انڈسٹری و عالمی ٹریڈ میں مقام بنانے کی بہت بڑی گنجائش ہے۔