لاک ڈاؤن کے احکامات تجارتی و کاروباری سرگرمیوں تک محدود
سکھر(بیورورپورٹ) سکھر میں لاک ڈاؤن کے احکامات تجارتی و کاروباری سرگرمیوں تک محدود،شہر کے مختلف بازاروں میں لوگوں کا ہجوم برقرار،کپڑا مارکیٹ کے راستے سیل کر دیئے گئے،رہائشیوں کو آمد رفت میں مشکلات کا سامنا، بازاروں میں رش کے باوجود قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پرسرار خاموشی، تفصیلات کے مطابق سکھر میں 38ویں روز بھی جزوی لاک ڈاؤن برقرار رہا، لاک ڈاؤن شہر میں صرف کاروباری وتجارتی مراکز، سمیت سرکاری دفاتر،ہوٹلز،کلبز،ریسٹورنٹس اور پارکس بند ہونے تک محدود دیکھائی دیا جبکہ لاک ڈاؤن کے دوران شہر کے مختلف علاقوں، پان منڈی، گھنٹہ گھر، غریب آباد، نیم کی چاڑی، شاہی بازار، جناح چوک، پرانہ سکھر، تانگہ اسٹینڈ، نصرت کالونی، باغ حیات علی شاہ، مارچ بازار، نشتر روڈ، نمک بازار، ڈھک روڈ، میانی روڈ و مختلف مقامات پر کھلم کھلا خلاف ورزیاں بھی دیکھنے میں آرہی ہیں شہر کی سڑکوں پرٹریفک بھی معمول کے مطابق روزانہ بڑھتا جارہا ہے سکھر شہر میں گذشتہ روز کرونا وائرس کیبڑھتے ہوئے کیسز بھی شہریوں کو گھروں میں قید نہیں کر سکیں ہیں شہریوں کی جانب سے سڑکوں اور گلیوں و محلوں میں بلا خوف و خطر چہل پہل جاری ہے جبکہ شہر کے مصروف ترین کپڑا مارکیٹ کو بھی خاردار تاریں لگا کر آمد رفت کیلئے مکمل بند کر دیا گیا ہے موٹر سائیکل ڈبل سواری پر پابندی کے باوجود شہر میں موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کی جا رہی ہے بازاروں میں رش اور لوگوں کی جانب سے اجتماعی دوری برقرار نہ رکھنے کے باوجود تعینات پولیس عملہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہا ہے۔