امریکی ڈاکٹروں کی وہ تہلکہ خیز ویڈیو جسے یو ٹیوب نے ہٹادیا، نیا تنازع پیدا ہوگیا

امریکی ڈاکٹروں کی وہ تہلکہ خیز ویڈیو جسے یو ٹیوب نے ہٹادیا، نیا تنازع پیدا ...
امریکی ڈاکٹروں کی وہ تہلکہ خیز ویڈیو جسے یو ٹیوب نے ہٹادیا، نیا تنازع پیدا ہوگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) کئی ممالک کے متعلق افواہیں گردش میں ہیں کہ وہاں کورونا وائرس کے مریضوں اور اموات کے متعلق جھوٹ بولا جا رہا ہے اور اصل تعداد سے بہت کم بتائی جا رہی ہے لیکن امریکی ریاست کیلیفورنیا کے متعلق اس کے برعکس ایک حیران کن انکشاف سامنے آ گیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق کیلیفورنیا کے ڈاکٹروں ڈین ایرکسن اور آرٹن مسیحی نے یوٹیوب پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں انہوں نے یہ انکشاف کیا تھا کہ ان پر حکام کی طرف سے دباﺅ ڈالا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ ہسپتالوں میں دیگر بیماریوں کی وجہ سے مرنے والوں کے ڈیتھ سرٹیفکیٹس پر بھی موت کی وجہ کورونا وائرس لکھی جائے اور کورونا وائرس کے باعث اموات کی تعداد زیادہ بتائی جائے۔
رپورٹ کے مطابق یہ ویڈیو جنگل کی آگ کی طرح پھیلی اور چند دن میں اسے 50ہزار لوگوں نے دیکھا لیکن 5ملین ویوز ہونے کے بعد یوٹیوب نے اسے اپنی کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ہٹا دیا۔ یوٹیوب کے اس اقدام پر کئی بڑی شخصیات نے کڑی تنقید کی ہے جن میں سپیس ایکس کے بانی ایلن مسک بھی شامل ہیں۔ ایلن مسک نے ڈاکٹر ڈین اور ڈاکٹر آرٹن کی یہ ویڈیو شیئر بھی کی اور کہا کہ”ان ڈاکٹروں نے ویڈیو بہت اچھے نکتے اٹھائے ہیں اور بہت مدلل باتیں کی ہیں۔“ اس معاملے پر یوٹیوب کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ”اس ویڈیو میں جو اعدادوشمار بتائے گئے وہ مقامی انتظامیہ کے اعدادوشمار سے مختلف تھے چنانچہ یہ ویڈیو غلط اطلاعات پھیلانے کے زمرے میں شمار کی گئی اور اسے ہٹا دیا گیا۔“ یوٹیوب کی چیف ایگزیکٹو آفیسر سوزان ووجسیکی کا کہنا تھا کہ ”جو بھی ویڈیو عالمی ادارہ صحت کی پالیسی کے خلاف ہو گی اسے پلیٹ فارم سے ہٹا دیا جائے گا۔“ واضح رہے کہ فیس بک اور ٹوئٹر پر بھی اس حوالے سے کڑی تنقید کی جا رہی ہے اور انہیں بھی کورونا وائرس کے حوالے سے حقائق پر مبنی ویڈیوز کو ’مِس انفارمیشن‘ پر مبنی قرار دے کر ہٹانے کا مورد الزام ٹھہرایا جا رہا ہے۔