بھارت کی طرف سے پانی روکے جانے کی دھمکی پر ہنگامہ لیکن پاکستانی خود زیرزمین پینے کے صاف پانی کا کیا استعمال کررہے ہیں؟ جان کر ہی ہرپاکستانی شرم سے پانی پانی ہوجائے

بھارت کی طرف سے پانی روکے جانے کی دھمکی پر ہنگامہ لیکن پاکستانی خود زیرزمین ...
بھارت کی طرف سے پانی روکے جانے کی دھمکی پر ہنگامہ لیکن پاکستانی خود زیرزمین پینے کے صاف پانی کا کیا استعمال کررہے ہیں؟ جان کر ہی ہرپاکستانی شرم سے پانی پانی ہوجائے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

میانوالی، لاہور (غلام نبی سے) بھارت کی پانی روکنے کی دھمکیوں پر ایک طرف دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہیں تو دوسری طرف پاکستان کے صوبہ پنجاب  کے ضلع میانوالی میں زیرزمین موجود پینے کے صاف پانی کو نکال کر ریت دھوئے جانے کا انکشاف ہوا ہے اور یہ کام کمرشل سطح پر زور و شور سے جاری ہے جس کیخلاف مقامی سوشل میڈیا صارفین بھی سراپا احتجاج دکھائی دیتے ہیں۔ 

تفصیل کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ماحولیاتی آلودگی اور پانی کے تحفظ کے سلسلے میں ایک کیس بھی زیر سماعت ہے ، ادراہ تحفظ ماحول پنجاب کی جانب سے پانی کی قلت کے پیش نظر اس کے استعمال میں احتیاط برتنے کی تاکید کی جاچکی ہے ، تعمیراتی سرگرمیوں میں زیرزمین پانی کے استعمال پر پابندی عائد کرتے ہوئے سطحی پانی یا ری سائیکل شدہ پانی استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی  لیکن ضلع میانوالی میں تھانہ چکڑا لہ کی حدود میں موجود برساتی نالے سے ایک ٹھیکیدار کی طرف سے ریت نکالنے اور پھر اس ریت کو زیر زمین پینے کے پانی  کو نکال کر اس سے دھو کر بیچے جانے کا انکشاف ہوا ہے اور اس سلسلے میں مقامی آبادی نے ضلعی انتظامیہ کو شکایت بھی کردی۔ 

ڈیلی پاکستان کو ڈپٹی کمشنر میانوالی کے نام لکھی گئی ایک درخواست کی کاپی موصول ہوئی ہے جس میں  موضع ڈھبہ کرسیال یونین کونسل نمبر 26 کے مکینوں نے استدعا کی ہے کہ ذمہ داران کو  پینے کے صاف پانی کے غیر قانونی استعمال سے روکا جائے۔ 

درخواست کے متن میں موقف اپنایا گیا کہ موضع ڈھبہ کرسیال کم و بیش ایک ہزار  گھرانے پر مشتمل ہے اور اسی آبادی کے ساتھ سے برساتی نالہ" ترپی" گزررہا ہے جس کی گزرگاہ میں پہاڑوں سے پانی کے ساتھ آنیوالی ریت موجود ہے جو اب ایک ٹھیکیدار اٹھا رہا ہے ، مقامی آبادی کے برساتی نالے سے ریت اٹھانے پر بھی پیسے وصول کیے جارہے ہیں جبکہ ڈھبہ کرسیال اڈہ کے قریب ٹھیکیدار نے ریت کی صفائی کے لیے ایک پلانٹ لگالیا جہاں پانی کا بے دریغ استعمال ہورہا ہے ، پانی کے حصول کے لیے زیرزمین ایک سے زائد بور کیے گئے جن کے پانی سے ریت دھوئی جاتی ہے۔

درخواست گزاروں کے مطابق پینے کے صاف پانی کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے  زیر زمین پانی کی سطح کا لیول اور پانی کی مقدار مسلسل کم ہورہی ہے، تشویش ہے کہ عنقریب پینے کا پانی کم ہوجائیگا اور اس علاقے میں گزر بسر مشکل ہوجائیگی جہاں پہلے ہی پانی کی کمی کا سامنا ہے ۔  درخواست گزاروں نے ضلعی انتظامیہ سے استدعا کی ہے کہ  مذکورہ ٹھیکیدار کو چند پیسے کمانے کی خاطر  صاف پانی کے مضحکہ خیز استعمال سے روکا جائے  اور عوام کے مستقبل کے لیے پانی کو ضائع ہونےسے بچایا جائے۔ 

انتظامیہ کی طرف سے پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدام نہ کیا جا سکا لیکن اب سوشل میڈیا صارفین بھی سراپا احتجاج ہیں اورطارق عزیز نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ " پانی کے بہاؤ کی یہ تصویریں کسی بارشی پانی کی نہیں ہیں بلکہ اس سے ریت صاف کی جا رہی ہے جس کی قانون اجازت نہیں دیتا، خدارا آ واز اٹھائیں اور اللّٰہ تعالیٰ کی اس بہترین نعت (پانی )کی قدر کریں "۔

صرف یہی نہیں بلکہ اس  پوسٹ کے کمنٹ سیکشن میں دیگر صارفین اپنے پاس موجود ویڈیوز بھی بطور ثبوت شیئر کررہے ہیں۔ 

انہوں نے مزید لکھا کہ میانوالی کی انتظامیہ اور محکمہ ماحولیات  اس پر فوری ایکشن لے، اہل علاقہ پہلے ہی اس پر درخواست دے چکے ہیں۔ 

مزید :

ماحولیات -