پی یو سینڈیکیٹ کا اجلاس،منصور سرور کی غیر قانونی تعیناتی کے کیس پر بحث

پی یو سینڈیکیٹ کا اجلاس،منصور سرور کی غیر قانونی تعیناتی کے کیس پر بحث

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( خبرنگار) پنجاب یونیورسٹی سینڈیکیٹ نے غیر قانونی تعیناتی پر کالج آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے پرنسپل ڈاکٹر منصور سرور کو فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ موقع پر فراہم کرتے ہوئے اگلے پندرہ روز میں جواب طلب کر لیا ہے۔ سینڈیکیٹ کا 1714واں اجلاس وائس چانسلر آفس کے کمیٹی روم میں ڈاکٹر مجاہد کامران کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں لاہورہائیکورٹ کے حکم پر ڈاکٹر منصور سرور کی غیر قانونی تعیناتی کا کیس زیر بحث لایا گیا۔ منصور سرور کو ذاتی شنوائی کا موقع بھی فراہم کیا گیا۔ پنجاب یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ ممبر شمائلہ گل کی ایم بی آئی ٹی کی ڈگری میں مبینہ جعلسازی کا کیس زیر بحث آنے پر شمائلہ گل کو اجلاس سے اٹھا دیا گیا ۔اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ ڈاکٹر منصور سرور کے ساتھ ملی بھگت کر کے جعلسازی کے ذریعے ان کی ڈگری ایم فل کے برابر قرار دی گئی اور شمائلہ گل ایم فل الاوٗنس کی مد میں غیر قانونی طور پر لاکھوں روپے وصول کر چکی ہیں۔ بعدازاں شمائلہ گل کو اجلاس میں طلب کیا گیا۔ شمائلہ گل نے موٗقف اختیار کیا کہ انہوں نے اس معاملے میں سول عدالت سے سٹے آرڈر لے رکھا ہے



۔
حافظ رفیق احمد کی بطور چئیرمین شعبہ فزکس، پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید کی بطور پرنسپل کالج آف ارتھ اینڈاینوائرمینٹل سائنسز، ڈاکٹر عامر اعجاز کی بطور ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، ڈاکٹر کنول امین کی بطور چئیرپرسن لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنسز تقرری کی بھی منظوری دی گئی۔ سینڈیکیٹ کے اجلاس میں اکیڈیمک کونسل اور سلیکشن بورڈ کی سفارشات کی توثیق کی گئی۔