قومی اسمبلی، ٹرمپ کا بیان زیر بحث لانے کیلئے ایجنڈے کی کارروائی معطل کرنے کی تحریک منظور
اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن گلزار خان اور سابق وفاقی وزیر خالد احمد خان کھرل کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کرائی گئی۔ منگل کو سپیکر قومی اسمبلی کے کہنے پر صاحبزادہ طارق اللہ نے ایوان میں مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے دعائے مغفرت کرائی۔اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی گلزار خان کی یاد میں قرارداد پیش کی گئی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ گلزار خان ایک منجھے ہوئے پارلیمنٹرین تھے‘ ان کی جمہوریت اور اس ملک کے لئے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کے پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے اور مرحوم کے درجات بلند فرمائے۔اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوان کی روایت تھی کہ مرحوم رکن قومی اسمبلی کی یاد میں قرارداد منظور کرکے ورثاء کو بھجوائی جاتی تھی اس کو بحال کیا جائے اس پر سپیکر نے کہا کہ اس پر مشورہ کرلیں کل ہی قرارداد منظور کرا لی جائے گی۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی محمود بشیر ورک نے کہا کہ گلزار خان باوقار پارلیمنٹرین تھے۔ ان کی کمی محسوس ہوتی رہے گی۔ وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے کہا کہ ان کی ایوان کے لئے بے پناہ خدمات تھیں جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گلزار خان اچھے پارلیمنٹرین تھے‘ ان کے انتقال سے جو خلا پیدا ہوا ہے وہ پر نہیں ہو سکے گا۔ صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ گلزار خان ہم میں موجود نہیں ہیں‘ ہم سب نے اللہ کے حضور پیش ہونا ہے۔ وہ سرکاری عہدے پر بھی فائز رہ چکے تھے۔ بطور پارلیمنٹرین بھی جو خدمات سرانجام دی ہیں وہ یاد رکھی جائیں گی۔اعجاز جاکھرانی نے بھی گلزار خان کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک باعلم اور کم گو شخصیت کے مالک تھے اور ہمیشہ سچ بات کرتے تھے۔ ایم کیو ایم کے رکن شیخ صلاح الدین نے بھی گلزار خان کے انتقال پر تعزیت کی اور کہا کہ وہ ایک سینئر اور کہنہ مشق پارلیمنٹرین تھے۔ ہمیں ان سے کافی کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ ڈاکٹر غازی گلاب جمال نے بھی گلزار خان اور خالد احمد خان کھرل کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ گلزار خان صوبہ خیبر پختونخوا کے ریٹائرڈ سینئر بیورو کریٹ تھے۔ اپنی مدت ملازمت کے دوران انہوں نے گر اں قدر خدمات سرانجام دیں اور بطور پارلیمنٹرین بھی ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔جے یو آئی (ف) کے رکن مولانا امیر زمان نے گلزار خان اور خالد احمد خان کھرل کے لئے تعزیت کا اظہار کیا اور ان کے پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ گلزار خان نے بطور رکن قومی اسمبلی اچھی روایات قائم کیں جنہیں یاد رکھا جائے گا۔ انجینئر حامد الحق نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ گلزار خان نے اعزاز کے ساتھ زندگی گزاری۔ انہوں نے کہا کہ گلزار خان کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے گلزار خان اور سابق وفاقی وزیر خالد احمد کھرل کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ کچھ لوگ اپنی حسین یادیں چھوڑ کر چلے جاتے ہیں جنہیں فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ وہ ایک خاموش طبع انسان تھے۔ گزشتہ سیشن کے دوران اتفاق سے وہ میرے پاس ایک گھنٹہ بیٹھے رہے۔ میرے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ خدمت خلق کا دل میں جذبہ ہو تو کسی وقت بھی سرکاری ملازمت سے ریٹائرڈ ہو کر بھی کام کیا جاسکتا ہے۔ اس موقع پر ساجد نواز ‘ عثمان خان ترکئی‘ ناصر خٹک ‘ نواب محمد یوسف تالپور ‘ سراج محمد خان‘ شہریار خان آفریدی‘ عائشہ سید‘ عامر ڈوگر‘ عامرہ خان ‘ عائشہ گلالئی اور انجینئر علی محمد خان نے بھی تعزیت کا اظہار کیا اور ان کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی۔اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی میں بدھ کو امریکی صدر کے پاکستان اور افغانستان سمیت جنوبی ایشیا کے لئے بیان کو زیر بحث لانے کیلئے ایجنڈے کی کارروائی معطل کرنے کی تحریک منظور کرلی گئی۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے تحریک پیش کی کہ امریکی صدر کے بیان کو زیر بحث لانے کے لئے (آج) بدھ کو وقفہ سوالات‘ توجہ مبذول نوٹسز اور دیگر تحاریک سمیت ایوان کی معمول کی کارروائی معطل کی جائے۔ قومی اسمبلی نے اس کی منظوری دیدی بعدازاں قومی اسمبلی کااجلاس (آج) بدھ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
قومی اسمبلی