دہشتگردی کے معاملے پر پاکستان چوتھے نمبر پر چلا گیا، نیکٹا چیف کا انکشاف
اسلام آباد(اے این این ) نیکٹا کے سربراہ احسان غنی نے ادارے کے قومی ایکشن پلان کے حوالے سے رپورٹ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں پیش کر دی جس میں کہا گیا ہے ملک میں فرقہ وارانہ دہشتگردی میں نمایاں کمی آئی ہے ،ملک بھر میں مشکوک افراد کو پاسپورٹ جاری کرنے پر پابندی عائد ہے ،دہشتگردی کے معاملے پر پاکستان چوتھے نمبر پر چلا گیا ، دہشت گردوں کے کمیونیکیشن نظام کو تباہ کردیا گیا،دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے صوبوں میں خصوصی یونٹ قائم ،5 ہزار 23افراد کے اکاؤنٹس اور 300ملین روپے منجمند کئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس گزشتہ روز رانا شمیم احمد کی زیرصدارت ہوا جس میں وزارت داخلہ کے اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں نیکٹا کے سربراہ احسان غنی نے رپورٹ پیش کی ۔نیکٹا کی نیشنل ایکشن پلان کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال دہشت گردی کے 426واقعات ہوئے جن میں سے بعض میں ہلاکتیں نہیں ہوئیں۔ نیکٹا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے کمیونیکیشن نظام کو تباہ کردیا گیا ہے، پنجاب میں عسکریت پسندی میں کافی کمی آئی ہے جبکہ پنجاب میں کچے کا علاقہ اور تین صوبوں کی سرحد پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہیکہ دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے صوبوں میں خصوصی یونٹ قائم کردیئے گئے، ملک بھر میں 5 ہزار 23 افراد کے اکاؤنٹس اور 300 ملین رقم بھی منجمد کی گئی جب کہ فورتھ شیڈول پر کل 8ہزار 333افراد رکھے گئے ہیں، مشتبہ افراد کے پاسپورٹس پربھی پابندی عائد کی گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پھانسیوں سے پابندی ہٹائی گئی اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت پھانسیاں دی گئیں، فوجی عدالتوں میں کیسز بھجوائے گئے اور سرچ آپریشن انٹیلی جنس شیرنگ کے ذریعے کیے گئے جب کہ آرمڈ ملیشیا کو ختم کرنے کے لیے سرچ آپریشنز صوبوں سے مل کر کیے گئے اور اس وجہ سے ہی نیشنل ایکشن پلان کامیاب رہا۔نیکٹا رپورٹ کے مطابق نفرت انگیز تقاریر پرایک ہزار 353 مقدمات درج ہوئے اور لاؤڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر17ہزار مقدمات درج کیے گئے۔نیکٹا کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تمام صوبوں سے دہشت گردی کے مقدمات کی تفصیلات مانگی ہیں، دہشت گردی کے مقدمات کی پراسیکیوشن کے لیے نیکٹا میں جائزہ لے رہے ہیں، کیس سٹڈی کرکے ان سے بات کریں گے کہ اگر پراسیکیوشن بہتر نہیں تو اسے کیسے بہتر بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کل 66 تنظیمیں کالعدم ہیں، اقوام متحدہ نے 164کو کالعدم قرار دے رکھا ہے۔ نیکٹا سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم جیلوں میں زائد تعداد کے حوالے سے سٹڈی کر رہے ہیں، نیشنل رفیوجی قانون تیار کرکے متعلقہ افراد سے شیئر کر لیا گیا ہے۔