چارسدہ ،پختون ایس ایف کا مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

چارسدہ ،پختون ایس ایف کا مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

چارسدہ (بیور ورپورٹ )پختو ن سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام فاروق اعظم چوک میں مخلوط نظام تعلیم کے منفی اثرات اور کالج پرنسپل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور ریلی ۔ صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی ۔مطالبات منظور نہ کئے گئے تو عیدا لضحیٰ کے بعد بھر پور احتجاجی تحریک شروع کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج چارسدہ کے صدر تیمور رضا، جنرل سیکرٹری سکندر خان اور ضلعی رہنماء نوید گیگیانی کی قیادت میں طلباء نے چارسدہ کالج میں مخلوط نظام تعلیم اور کالج پرنسپل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور ریلی کا انعقاد کیا ۔ ریلی کے شرکاء نے صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی ۔ احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کر تے ہوئے مقررین نے کہاکہ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج چارسدہ میں بی ایس پرو گرام میں 60فی صد نشستیں طالبات کو دی گئی ہے جس سے طلباء کی حق تلفی ہو رہی ہے ۔چارسدہ کالج میں طالبات کیلئے علیحدہ واش روم اور نہ دیگر سہولیات موجود ہیں جس سے کسی بھی وقت غیر احلاقی واقعات رونماء ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کالج میں بجلی سسٹم خراب ہے جس کی وجہ سے طلباء کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ کالج گیٹ پر طلباء کی غیر اخلاقی طور چیکنگ کی جا تی ہے جس سے طلباء کا ساکھ خراب ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ1700طلباء نے کالج ہذامیں داخلہ کیلئے فارم جمع کئے جبکہ نشستوں کی تعداد 600 ہے ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت تعلیمی انقلاب کے دعوؤں کو سچ ثابت کر نے کیلئے بی ایس پرو گرام کی نشستوں میں 80فی صد اضافہ کریں اور طالبات کیلئے علیحدہ سیکشن اور عمارتوں کا بندو بست کریں۔ انہوں نے کہا کہ کالج پرنسپل نے اندھیر نگری چوپٹ راج قائم کر رکھا ہے اور من پسند طلباء اور طالبات کو داخلے دئیے جا رہے ہیں جبکہ اہل طلباء کو داخلوں سے محروم رکھا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پرنسپل صوبائی حکومت کے اشاروں پر پو سٹ گریجویٹ کالج چارسدہ میں یہودی کلچر فروع دے رہے ہیں جس سے یہ اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ عمران خان اپنے ایجنڈے کی تکمیل میں کامیاب ہو چکے ہیں مگر عمران خان اور صوبائی حکومت بھول رہی ہے کہ پختون قوم غیرت پر سب کچھ قربان کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چارسدہ کالج کے پرنسپل کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے ۔ اگر بی ایس سیٹوں میں اضافہ اور کالج پرنسپل کا تبادلہ نہ ہوا تو عید الضحٰی کے بعد احتجاجی تحریک شروع کی جائیگی ۔