پیپلز پارٹی آزادکشمیر کو حالیہ مردم شماری پر شدید تحفظات ہیں،لطیف اکبر
مظفرآباد(بیورورپورٹ)پاکستان پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے صدر چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی آزادکشمیر کو حالیہ مردم شماری پر شدید تحفظات ہیں۔پاکستان مردم شماری میں کشمیریوں کی تعداد کو کم کررہا ہے جبکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی طریقے سے غیر ریاستی افراد کی تعداد کو بڑھا کر تناسب تبدیل کررہا ہے۔ کشمیریوں کی بڑی تعدادحالیہ مردم شماری میں شامل نہیں کی گئی ۔ جس کے تحریک آزادی پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔وفاقی و آزاد حکومت معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لے ‘ آزاد حکومت اس معاملے پر اے پی سی بلائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سابق وزراء بازل علی نقوی ‘ چوہدری محمدرشید‘ محمد حنیف اعوان ‘ رہنماؤں اسد حبیب اعوان ‘ سردار مبارک حیدر ‘ سید قلب عباس‘پرویز مغل‘ بشارت افضل ‘شائق گیلانی‘ عدنان اعوان‘خورشید اعوان‘چوہدری وقار‘رشید کھوکھر‘ افتخار اعوان ‘ چوہدری مراداور کارکنان کی بڑی تعداد کے ہمراہ مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چوہدری لطیف اکبر نے مزید کہا ہے کہ نئی مردم شماری کے تحت آزادکشمیر کی آبادی 40لاکھ 42ہزار 366 افراد بتائی جارہی ہے۔پاکستان میں معاش کے سلسلے میں عارضی طور پر رہائش پذیر کشمیریوں کو مردم شماری میں شامل نہیں کیا گیا۔ 1947‘ 65‘71اور 90کے مہاجرین مقیم پاکستان کو بھی مردم شماری کے عبوری نتائج میں ظاہر نہیں کیا گیا ۔بیرونی ممالک میں مقیم کشمیریوں کو بڑی تعداد کو بھی شامل نہیں کیا گیا۔ اس پار بھارت کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب کم کرنے کیلئے دفعہA۔ 35کو ختم کررہا ہے اور غیر ریاستی افراد کو بڑی تعداد میں آباد کیا جارہا ہے۔ جموں میں پہلے ہی بڑی تعداد آباد ہو چکی ہے۔ کل جب بھارت آبادی کا تناسب تبدیل کردے گا تو وہ رائے شماری کیلئے بھی کہے گا پھر نتائج اچھے نہیں ہونگے۔مہاجرین مقیم پاکستان کو بھی صوبوں میں آبادی کا حصہ ظاہر کرنے کیساتھ ساتھ بطور کشمیر ی بھی ظاہر کیا جائے۔بیرونی ممالک کشمیریوں کو بھی شامل کیا جائے۔تاکہ کل جب رائے شماری ہو توکشمیر ی اپنا ووٹ دے سکیں۔ہم نے مردم شماری شروع ہونے سے قبل بھی یہ خدشہ ظاہر کیا تھا کہ پاکستان میں مقیم کشمیری مردم شماری سے کہیں باہر ہی نہ ہوجائیں ۔ ہمار ا خدشہ درست ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستا ن اور آزاد کشمیر حکومت اس معاملے پر سنجیدگی دکھاتے ہوئے کشمیریوں کو آبادی میں شامل کرنے کے اقدامات اٹھائے۔