وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ،ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی کے بعد کی صورتحال پر غور
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )آج ایک طرف قومی اسمبلی میں سیاستدانوں نے یک زبان ہو کر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغان پالیسی کو مستردکیا تو دوسری جانب وزیر اعظم شاہد خاقا ن عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں امریکہ کی افغان پالیسی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا ۔
تفصیل کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میںخارجہ، داخلہ و خزانہ کے وفاقی وزراء، مشیر قومی سلامتی، چیئرمین جوائنٹ چیفس سمیت بری، بحریہ، فضائیہ، آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی کے ڈائریکٹر جنرلز شر کت کی ۔اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کے بعد کی صورتحال اور اعلان کردہ نئی پالیسی پر پاکستان کی موثر حکمت عملی کے حوالے سے بھی غورکیا گیا۔اس دوران داخلی اور خارجی سلامتی کی صورتحال ،کنٹرول لائن پر بھارتی خلاف ورزیوں اور آپریشن رد الفساد میں پیشر فت کا بھی جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں وزارت داخلہ اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے حکام کو تازہ صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ۔واضح رہے کہ ایک ہفتے کے دوران یہ قومی سلامتی کمیٹی کو دوسرا اجلاس تھا۔
مزید خبریں :بینظیر بھٹو قتل کیس پر وکلا کے دلائل مکمل، انسداد دہشتگردی عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا