امریکی صدر کے بیان پر سب اکٹھے ،قومی سلامتی پر پالیسی اور رہنما اصول عوامی امنگوں کے ترجمان،پارلیمان نے قومی سلامتی پر ہمیشہ سب کو اعتماد میں لے کر فیصلے کئے :میاں رضا ربانی
ٓاسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی نے امریکی صدر کے پالیسی بیان کے جواب میں وضع کئے جانے والے پالیسی رہنما اصولوں کو عوامی امنگوں کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ایشو پر ہم سب اکٹھے ہیں ، تمام متعلقہ فریقین کے درمیان کوئی بھی بات چیت پارلیمنٹ کی چھتری کے نیچے ہی ہو سکتی ہے، اور ان اصولوں پرآئندہ بھی نظرثانی ہوتی رہے گی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے افغانستان اور جنوبی ایشیاءسے متعلق پالیسی بیان کے جواب میں پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کی رپورٹ پیش کئے جانے کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ 22 اگست کو امریکی صدر نے افغانستان اور جنوبی ایشیاء پر پالیسی بیان دیا اسی دن سینٹ نے نوٹس لیا، 23 اگست کو بحث کے لئے وقت مقرر کیا گیا، 23 اور 24 اگست کو تفصیلی بحث ہوئی جس میں وزیر دفاع اور وزیر خارجہ بھی شامل تھے، 23 اگست کو ایوان نے فیصلہ کیا کہ اس معاملے پر کمیٹی آف دی ہول میں غور ہوگا اور رہنما اصول بھی وضع کئے جائیں گے ،ڈرافٹنگ کمیٹی تشکیل دی گئی، جس نے اپنا مسودہ تیار کیا اور وزارت خارجہ اور دفاع کو بھی اعتماد میں لیا گیا، پھر پورے ایوان کی کمیٹی کا اجلاس 28 اگست کو ہوا مسودے کو کمیٹی کے سامنے پیش کیا گیا۔ میاں رضاربانی نے کہا کہ ارکان نے پہلے مسودے میں کچھ ترامیم تجویز کیں یہ ترامیم ڈرافٹنگ کمیٹی کو بھجوائی گئیں جس کے بعد نیا مسودہ تیار کر کے تمام ارکان اور وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کو بھجوایا گیا۔ 29 اگست کو پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کےا اجلاس میں اس مسودے کا پھر جائزہ لیا گیا اور اتفاق رائے سے اس کی منظوری دی گئی جس کے بعد اسے اب ایوان بالا میں پیش کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیما ن نے ثابت کیا ہے کہ جب بھی قومی سلامتی کو کوئی مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو پارلیمنٹ نے اس پر ردعمل کا اظہارکیا ہے اور تمام متعلقہ فریقین کو اعتماد میں لے کر فیصلے کئے ۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی رہنما اصول عوام کی امنگوں کے مطابق ہیں۔ اس موقع پر سینیٹر سحر کامران، سینیٹر اعظم سواتی، سینیٹر تاج حیدر، مشاہد حسین سید، فرحت اللہ بابر، میاں عتیق شیخ، نزہت صادق، حافظ حمد اللہ اور دیگر ارکان نے بھی اظہار خیال کیا اور پالیسی رہنما اصول وضع کرنے پر چیئرمین سینٹ کی کاوش کوسراہا۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ یہ پالیسی رہنما اصول بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں اور ہائی کمشنز کے ساتھ ساتھ پاکستان میں غیر ملکی سفیروں اور سفارتخانوں کو بھجوائے جائیں اور دفتر خارجہ اس سلسلے میں ایوان کے آ ئندہ اجلاس میں پیش رفت سے ایوان کو آگاہ کرے۔