ہالینڈ میں شیطانی حرکت مسلم امہ کے منہ پر طمانچہ ہے، علامہ قمرزیدی

ہالینڈ میں شیطانی حرکت مسلم امہ کے منہ پر طمانچہ ہے، علامہ قمرزیدی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر)تحریک نفاذفقہ جعفریہ پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات علامہ سیدقمرحیدرزیدی نے کہاہے کہ ہالینڈ میں شان رسالتؐ کیخلاف شیطانی حرکت مسلم امہ کے منہ پر زوردار طمانچہ ہے لہذا تمام مسلم حکمران آپس میں سر جوڑ کر بیٹھیں اور گستاخان رسول کے خلاف مضبوط و مستحکم حکمت عملی وضع کریں ، دہشتگردی ، ظلم و بربریت اور آمریت سے چھٹکارے کیلئے اُسوہ سیدہ زینبؑ بہترین نمونہ عمل اور مشعل راہ ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے راجہ محرم حسین (مرحوم ) علامہ بشارت حسین امامی ، راجہ قیصر عباس ایڈووکیٹ اور راجہ فیصل عباس کے زیراہتمام شہادت شریکۃ الحسین ؑ حضرت زینب سلام اللہ علیہاکے سلسلہ میں امامبارگاہ قصر زینب مصطفی آبادگلبرگ فیڈرل ایریا میں منعقدہ مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیدقمرزیدی نے باورکرایاکہ گر پوری امت مسلمہ یک جان دو قالب ہو کر دشمنان اسلام کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائے تو توہین رسالت ؐ، قرآن و شعائر اسلامی کے خلاف شیطانی قوتوں کی حرکات کو روکا جا سکتا ہے۔مجلس ذاکرملک علی رضاکھوکھرایڈووکیٹ نے کہاکہ مشاہیر اسلام اور شعائر اللہ کی بے حرمتی پر مسلم حکمرانوں اور اسلامی اداروں کی مجرمانہ خاموشی لمحہ فکریہ ہے،شعائر اللہ انبیاء و مرسلین اور خاصان الہی کے احترام کے حوالے سے قانون وجود میں لایا جائے تاکہ گستاخان انبیاء و رسل و آسمانی کتب کو عبرتناک سزا دی جاسکے۔انہوں نے کہاکہ سیرت و کردارِ حضرت زینب ؑ پر عمل پیرا ہوکر انسانیت کو مصائب و آلام سے نجات دلائی جا سکتی ہے آپؑ کا ظلم و بربریت کیخلاف ڈٹ جانا اور ہر حال میں کلمہ حق بلند کرنا حقوق انسانی کے ادارو ں کیلئے ایک چارٹر کی حیثیت رکھتا ہے ۔بعد شہادت حضرت امام حسین ؑ آپ نے بقائے اسلام کی جنگ کو چار چاند لگا دیے اور بقائے حسینیت کا ذریعہ بن گئیں۔ شاعرشوکت رضاشوکت نے کہاکہ حسین ؑ نے انسانیت اور اسلام کی بقاء کیلئے اپنے 72جانثاروں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیااور بعدِ شہادت حضرت سیدہ زینب ؑ و زین العابدین ؑ نے اسیرانِ کربلا کے ہمراہ حسینیت کو پوری دنیا میں اُجاگر کرنے کا بیڑہ اُٹھایا۔انہوں نے کہا کہ طاغوتی سازشوں کو بے نقاب کرنے کیلئے اسوہِ محمد و آل محمد بہترین اور مکمل نمونہ عمل ہے۔ ذاکرحاجی ناصرعباس نوتک نے کہاکہ تاریخ انسانیت میں دخترانِ علی ؑ و بتول ؐ نے شریعت محمدی ؐ اور دینی اصولوں کی سربلندی کیلئے گراں قدرخدمات سرانجام دیں جو رہتی دنیا تک صنف نسواں کیلئے نمونہ عمل اور مشعلِ راہ ہے۔انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ مادیت کے دور میں دین کی طرف راغب ہونا بہت بڑی خوش نصیبی کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ آج بھی ہم اسیرانِ کربلا اور کنیزانِ بتول ؐ و زینب کبریٰ کے نقشِ قدم پر چل کر نہ صر ف پاکیزہ اہداف کو حاصل کرسکتے ہیں بلکہ دنیا و آخرت میں سرخرو ہوسکتے ہیں۔مجلس سے علامہ شیراز حسین کاظمی ،علامہ رضاسلطانی ،علامہ رفاقت حسین نقوی ،ذاکر ناہید عباس جگ،ذاکر منظور حسین شاہ کوٹ ادو،ذاکر فرخ عباس بخاری ،ذاکر مدثر اقبال جھامرہ ، ذاکرقمررضانقوی ، ذاکرفرخ عباس بخاری ، ذاکربلال بھٹی ، ذاکرتنویرالفت ،علامہ حافظ علی ضیغم رضوی، ذاکرمنظورحسین شاہ کوٹ ادو، ذاکراظہرعباس جعفری نے بھی خطاب کیا۔