پانی کو ذخیرہ کرنے میں منگلا ڈیم پاکستان کا سب سے بڑا ڈیم بن گیا،1.1ملین ایکڑ فٹ پانی جمع ہو چکا
پھالیہ (آن لائن) پانی کوذخیرہ کرنے کے حوالہ سے منگلا ڈیم پاکستان کا سب سے بڑا ڈیم بن گیا، تربیلا ڈیم کے مقابلہ میں 1.32 ملین ایکڑ فٹ پانی زیادہ ذخیرہ کر لیا گیا، تفصیلات کے مطابق پاکستان کے 2 بڑے ڈیموں تربیلا اور منگلا ڈیم میں اس وقت گنجائش کے مطابق پانی کاذخیرہ کر لیا گیا ہے اور موجودہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس وقت منگلا ڈیم میں 7.3 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوچکا ہے جو منگلا ڈیم کی پوری گنجائش ہے جبکہ تربیلاڈیم بھی اپنی گنجائش کے مطابق بھر چکا ہے اورتربیلا ڈیم میں پانی کا گنجائش کیمطابق ذخیرہ 5.98 ملین ایکڑ فٹ ہے، یوں منگلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ تربیلا ڈیم کی کل گنجائش سے 1.32ملین ایکڑ فٹ زیادہ ہے جس سے منگلا ڈیم پانی کے ذخیرہ کے حوالہ سے پاکستان کاسب سے بڑا ڈیم بن گیا ہے، واضع رہے کہ منگلا ڈیم 2016 کے بعد اب 2020 میں اپنی پوری گنجائش کے مطابق بھرا گیا ہے اس وقت منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1242 فٹ ہے ذرائع کے مطابق تربیلہ ڈیم کی تہہ میں مٹی جمع ہونے کی وجہ سے تربیلہ ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ منگلا ڈیم کی اپ ریزنگ کے باعث اس میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں اضافہ ہوا ہے جس سے منگلا ڈیم میں تربیلہ ڈیم سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش موحود ہے۔منگلا ڈیم کے سرکاری ذرائع کے مطابق حالیہ بارشوں سے منگلا ڈیم میں آنیوالے4 لاکھ 15 ہزار کیوسک پانی کو کامیابی سے ذخیرہ کر لیا گیا ہے جبکہ لولائنگ ایریاز یعنی جہلم، پنڈدادنخان، چوٹالہ، سنگھوئی اور دیگر علاقوں میں سیلابی صورتحال سے بچنے کیلئے کم سے کم پانی منگلا ڈیم سے چھوڑا گیا ہے، منگلا ڈیم میں موجود پانی کا ذخیرہ ربیع کے سیزن تک استعمال ہوسکے گا جس سے ربیع کی فضلوں کی پیداوار میں بہتری آئے گی،یہ پانی سارا سال بجلی بنانے،فصلوں کے علاوہ مچھلی کی افزائش کے کام آتا ہے،واضع رہے کہ جس سال ڈیم 1242 تک بھرا نہ جائے اس سے اگلی گرمیوں،ساون میں پانی آنے تک منگلا ڈیم میں پانی تقریبا ختم ہو جاتا ہے جس کے کئی نقصان ہوتے ہیں مثلاً بچا ہواکیچڑ والا پانی نہ صرف پاور ہاؤس میں مشینری کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ مچھلیاں بھی کیچڑ میں مر جاتی ہیں اور دوسرابجلی کی پیداوار میں کمی آ جاتی ہے۔
منگلا ڈیم