ویکسی نیشن کے وسیع اقدامات!
کورونا کی وبا کی روک تھام کی غرض سے حکومت نے ویکسی نیشن کے عمل کو زیادہ سے زیادہ افراد تک پہنچانے کے لئے تشہیری مہم کے ساتھ اب کئی عملی اقدامات بھی شروع کئے ہیں،این سی او سی اور محکمہ صحت کے مطابق ویکسی نیشن اس وبا سے تحفظ کا باعث ہے اور زیادہ سے زیادہ افراد کو بچاؤ کے اس عمل سے مستفید ہونا چاہئے۔حکومت نے ویکسی نیشن سنٹروں کے علاوہ موبائل ویکسی نیشن بھی شروع کر رکھی ہے۔ ہدف کے مطابق کم از کم چالیس فیصد آبادی کو جلد از جلد ویکسین لگانا ہے۔ خیبرپختونخوا کی حکومت نے اس تجویز پر عمل کا فیصلہ کر لیا کہ جو بالغ فرد ویکسین نہ لگوائے اس کے نام رجسٹرڈ موبائل کی سم بند کر دی جائے۔اسی طرح لاہور کے ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ جو شہری ویکسین نہیں لگوائے گا اسے پٹرول نہیں دیا جائے گا۔اس مقصد کے لئے پٹرول پمپوں پر فلیکس نوٹس لگا دیئے گئے کہ یکم ستمبر سے پٹرول حاصل کرنے کے لئے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ دکھانا ہو گا۔یوں پٹرول ویکسین لگوانے والے شہری ہی حاصل کر سکیں گے۔این سی او سی نے ویکسی نیشن کے لئے عمر کی حد میں مزید ایک سال کی کمی کر دی اور اب 17سال کی عمر تک کے نوجوانوں کو بھی ویکسین لگوانا ہو گی۔یہ سب اقدامات اس وجہ سے کرنا پڑے ہیں کہ قبائلی اور دیہی معاشرے کیبھاری تعداد ویکسین نہیں لگوا رہی ہے اور ان علاقوں میں کم حضرات متوجہ ہوئے ہیں،جبکہ شہروں میں بھی مختلف منفی رجحان جاری ہیں۔یکم ستمبر سے یہ نئی مہم شروع کر دی جائے گی،حکومت کے مطابق ویکسین مقررہ تناسب کے علاوہ بھی لوگوں کو لگائی جائے گی،جبکہ اوورسیز پاکستانیوں کے لئے الگ انتظام کر دیا گیا ہے،حکومتی اقدامات مناسب اور ضروری ہیں کہ ویکسی نیشن عمل کے خلاف پولیو مہم کے انداز پر ملک گیر مخالفت ہوئی ہے۔حکومت نے ویکسی نیشن کی تکمیل کے لئے ہی یہ سب احکامات جاری کئے اور یکم ستمبر سے ان پر سختی سے عمل کرایا جائے گا تاکہ وبا پر کنٹرول ممکن ہو جائے۔عوام کو بھی اپنی صحت کے لئے ویکسین لگوانا چاہئے،تاکہ یہ وبا جلد ختم ہو اور عام زندگی معمول پر آ سکے۔