بڑے دعوے کرنیوالے وزیراعظم کی کارکردگی صفر،افتخار خان
خان گڑھ(نمائندہ پاکستان)پاکستان پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے سیکرٹری انفارمیشن و رکن قومی اسمبلی نوابزادہ افتخار احمد خان نے کہا ہے کہ جب بھی سلیکٹڈ حکومت اقتدار میں آتی ہے تو وہ عوام سے ان کے حقوق چھینتی ہے موجودہ سلیکٹڈ حکومت پاکستان کی عوام کے معاشی قتل پر اتر آئی ہے۔ سٹیل ملز، ریڈیو پاکستان، پاکستان ٹیلیویژن، اسٹیٹ لائف انشورنس، سوئی گیس اور دوسرے محکموں سے لاکھوں افراد کو ملازمتوں سے فارغ کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف مہنگائی اور بیروزگاری کیوجہ سے دو وقت کی روٹی کو ترستی عوام سلیکٹڈ حکومت سے تنگ آ چکی ہے(بقیہ نمبر42صفحہ7پر)
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ سیف نگر خانگڑھ میں حلقہ کے معززین سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔نوابزادہ افتخار احمد خان نے مزید کہا کہ تین سال میں میں صرف مافیا کو فائدہ ہوا ہے۔آٹا چور اور چینی چور ترقی کر گئے جبکہ عمران نیازی کی تین سالہ کارکردگی تاریخی مہنگائی، تاریخی بیروزگاری اور تاریخی غربت ہے۔پاکستان کے عوام کو نہ پہلے عمران نیازی پر بھروسہ تھا اور نہ ہی آج بھروسہ ہے۔کیونکہ نیازی نے اپنی ہر تقریر میں شیخ چلی کی طرح بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں مگر ان کی کارکردگی صفر ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا اپنا سفر انڈے، مرغی، کٹے، وچھے، بھنگ، بیری کے درخت، شہید، وزیر اعظم ہاس کو یونیورسٹی، گورنر ہاس کی دیواریں گرانے، سائیکل پر دفتر، پروٹوکول کے خاتمے سے ہوتا ہوا مختصر کابینہ، نیب اور ایف آئی اے کے ذریعے مخالفین کے خلاف پروپیگنڈا اور انتقامی کاروائیاں کرپشن کے خاتمے، بیرون ملک سے لوٹی ہوئی دولت واپس لانے، 100 دنوں میں سرائیکی صوبے کا قیام، 50 لاکھ گھر ایک کروڑ نوکریاں سے شروع کیا اور آج عمران نیازی کی انتھک محنت سے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے 75 سالوں میں کرپشن کے سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ عمران نیازی نے اقتدار کے تین سالوں میں اپنا ایک وعدہ بھی وفا نہیں کر سکے اور اپنے تمام تر بلند و بانگ داعوں پر یو ٹرن لیا اور پھر اس پر فخر بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران نیازی نے عدالتی حکم کے باوجود بلدیاتی اداروں کو بحال نہ کر کے اور اسی طرح اور اقدام کر کے ثابت کیا ہے کہ وہ عدلیہ کا کتنا احترام کرتے ہیں۔ ان تین سالوں میں پاکستان کے سب سے بڑے 22 کروڑ عوام کے نمائندہ ہاس کو بے توقیر کرنے اور سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے ذریعے قانون سازی کو بلڈوزر کرنے کے اقدام ان کی جمہوری سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔ احتساب کا نعرہ لگایا مگر آج تک چینی سکینڈل، آٹا سکینڈل، گیس اور بجلی سکینڈل، مالم جبہ، پشاور بی آر ٹی سکینڈل، راولپنڈی رنگ روڈ سکینڈل، سونامی ٹری سکینڈل، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا سکینڈل وغیرہ کسی ایک پر کاروائی یا ایکشن نہیں ہوا۔مجموعی طور پر سلیکٹڈ حکومت کا تین سالہ دور عوام کے لیے ذلالت، بیروزگاری، مہنگائی اور غربت کا دور تھا۔انہوں نے کہا کہ عوام کی طاقت سے پاکستان پیپلز پارٹی برسراقتدار آ کر چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی وزارت اعظمی میں ایک ایک سکینڈل اور غریب عوام سے ناانصافی کا حساب لے گی۔
افتخار خان