پی ڈی ایم کااسلام آبا د مارچ کا اعلان، اب انقلا ب کے سوا کوئی راستہ نہیں، فضل الرحمن حکومت کو دفن کرنے کیلئے لاکھوں لوگ اسلام آباد لے کر جائینگے: شہباز شریف

    پی ڈی ایم کااسلام آبا د مارچ کا اعلان، اب انقلا ب کے سوا کوئی راستہ نہیں، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 کراچی (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد کی طرف مارچ کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے انقلاب کے علاوہ کوئی راستہ نہیں،ہم تھکے نہیں،جلسے بھی ہونگے اور رو ڈ کاروان بھی چلیں گے،حکومت کی انتخابی اصلاحات کو جوتے کی نوک پررکھتے ہیں، ان کی مشین ووٹ چوری کر نے میں مہارت رکھتی ہے، تم دوسروں کو احتساب کے طعنے دیتے ہو،فارن فنڈنگ کیس،مالم جبہ، پشاور کی بی آر ٹی، گندم سمیت تمارے خلاف کھربوں کے سکینڈل کیوں دفن کر دیئے گئے،نیب ایک جانبدار ادارہ ہے،ادارہ کو ختم کر دینا چاہیے،تم دوبارہ دھاندلی کے ذریعے آکر دکھاؤ؟ تم نے مذاق بنالیا ہے،، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور پاکستان کے عوام کے ووٹ چوری کر کے پی ٹی آئی کو دیئے گئے،وزیر اعظم کومعلوم نہیں کشمیر پر پاکستان کا ریاستی موقف کیا ہے؟قافلہ چل پڑا ہے تھمے گا نہیں، عوام کا سمندر حکمرانوں کو بہا کر لے جائیگا،عمران خان کبھی کبھی نمائش کر نے کیلئے امریکہ کے خلاف ایک جملہ کہہ دیتا ہے،امریکی پاکستانی اڈوں کو اپناسمجھتے ہیں،آپ نے کس بنیاد پر پاکستان کے ہوٹل امریکیوں کے حوالے کئے، ان کیلئے تو کوئی ویکسین شرط تک نہیں،افغان طالبان نے معافی کااعلان اور وسیع البنیادحکومت کی پیشکش کی ہے، افغان سیاسی قوتیں فراخدلی سے پیشکش قبول کریں، امریکہ اور مغربی قوتیں بھی معاہدے کی پاسداری کریں اور اپنی شکست تسلیم کریں پی ڈی ایم کے جلسے سے  خطاب کرتے ہوئے مولانافضل الرحمن نے کہاکہ کامیاب اور فقید المثال کانفرنس کے انعقاد پر آپ کو سلام پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کے قائدین نے ملک کے حالات اور ملک کی سیاست کے ہرپہلو سے آپ کو آگاہ کیا،یقینا میں ان کے ارشادات پر اضافہ تو نہیں کرسکتا لیکن موجودہ جعلی حکمرانوں کی تین سالہ کار کر دگی پر اتنا تبصرہ ضرور کر سکتا ہوں کہ ان تین سالوں میں انہوں نے پاکستانی ریاست کو ایک غیر محفوظ ریاست بنادیا اور پاکستانی قوم کو ایک غیر محفوظ قوم بنا دیا۔ انہوں نے کہاکہ قومیں آگے کی طرف بڑھتی ہیں، دنیا کے اقوام کے ساتھ قدم ملا کر آگے کو جاتی ہیں،آج دنیا آگے بڑھ رہی ہے لیکن پاکستان پیچھے کی طرف دھکیل دیا گیا ہے، ظاہر ہے ایسی صورتحال پر ہم خاموش تماشائی نہیں رہ سکتے، ہم نے بائیس کروڑ پاکستانی عوام کے شانہ بشانہ اسے دنیا میں ایک ممتاز قوم کی حیثیت دینے کی قسم کھا رکھی ہے اور انشاء اللہ عوام کو دنیا کو ایک ممتاز مقام دیکر ہی دم لینگے۔۔انہوں نے کہاکہ ہم پھر اس بات کا اعادہ کرتے ہیں یہ حکومت ناجائز ہے اس کو کوئی عرامی مینڈیٹ حاصل نہیں ہے یہ جعلی ووٹ کے ذریعے جبر کی بنیاد پر کرسی پر مسلط ہے ا۔ انہوں نے کہاکہ قانون اور پارلیمنٹ کو بالادستی دینی ہے اور اس کے نیچے پاکستان کو چلانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو سالانہ ترقی تخمینہ ساڑھے پانچ فیصد قوم کو دیا گیا اور اگلے سال کیلئے ساڑھے چھ فیصد کااعلان کیا گیا مگر اس نا اہل حکومت نے ترقی کا تخمینہ صفر سے بھی نیچے گرادیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ معیشت جمود کا شکار ہے، یہ ایک دو پوائنٹ جو بتاتے ہیں وہ بھی جھوٹ بول رہے ہیں، تمہاری نا اہلی کے نتیجے میں غریب انسان کیلئے جینا مشکل ہوگیا ہے،آپ تنگ محلوں میں جائیں، تنگ گلیوں میں جائیں، پہلے پانچ افراد میں سے دو روز گار ہوتے تھے، اگر ایک حویلی کے اندر پانچ افراد ہیں تو چار بے روز گار ہیں اور ایک آدمی اس دور میں کیسے پال سکے گا، آج غریب آدمی کے جیب میں اتنا پیسہ نہیں ہے کہ وہ بازار سے راشن لے، مہنگائی بڑھ گئی ہے، آٹا اور گندم نہیں مل رہی، چینی اور گھی نہیں مل رہا ہے، ادویات کی قیمتیں کہاں پہنچ  گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مجھے ایک ڈاکٹر نے بتایاکہ میں اپنے علاج کیلئے دوائی نہیں خرید سکتا ہے کیونکہ یہ بہت مہنگی ہوگئی ہے، تم نے ملک کو کہاں پہنچا دیا ہے، کیا پاکستان اس لئے بنا تھا چند لوگ عیاشاں کریں اور نا اہل لوگ حکومت کرینگے، پاکستان نا اہلوں کیلئے نہیں بنا یا گیا۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں اٹھو انقلاب لائیں، انقلاب کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے، دنیا کو بتانا ہے ہم نے جو عہد کیا ہے انشاء اللہ اس پر پورا اترینگے۔انہوں نے کہاکہ قوم سے کہنا چاہتا ہوں کہ مایوسی کی طرف نہیں جانا۔۔ انہوں نے کہاکہ جب آپ کی معیشت کمزور ہے، آپ کبھی بھی ایک کامیاب خارجہ پالیسی نہیں بنا سکتے، جب تک آپ دنیا کے مفادات اپنے ساتھ وابستہ نہیں کر سکیں گے آپ اپنے ملک کیلئے دوست پیدا نہیں کر سکیں گے، چین خطے کی سپر طاقت ہے، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی ویٹو پاور ہے لیکن ہم نے چین سے کہا کہ پاکستان کے راستے سے آپ دنیا کے ساتھ تجارت کر سکتے ہیں اور سیاسی جماعتوں اور نوازشریف نے سی پیک کا افتتاح کیا، کام شروع ہوا، عالمی قوتوں کوبر داشت نہیں ہوا،پاکستان ترقی کی راہ پر جانے لگا، چین نے پاکستان کو ترجیح دی یہ بہت بڑی کامیابی تھی،سترسالہ دوستی کو معاشی دوستی میں تبدیل کیا، عمران خان کبھی کبھی نمائش کر نے کیلئے امریکہ کے خلاف ایک جملہ بھی کہہ دیتا ہے، امریکی ایجنٹ کا کر دار ادا کرتے ہوئے پاکستان کو دوستوں سے محروم کیا، پاکستان کی معیشت کو زمین بوس کر دیا ہے، آج ہم تنہائی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جس امریکہ اور جس مغرب اور ان کے بینکوں کی امداد کے لالچ میں ہم نے چین کی سرمایہ کاری کو سبوتاژ کیا، انہوں نے بھی ہمیں تنہا کر دیا ہے، ہم ہمیشہ ان کے لقموں پر پلنے کی سیاست اور معیشت کرتے ہیں انہوں نے بھی ہمیں کچھ نہیں دیا اور آج ہم کہہ رہے ہیں افغانستان میں ہم کسی کارروائی کیلئے پاکستان کے ہوائی اڈے نہیں دینگے، تم سے اڈے مانگے کس نے ہیں اڈوں کو وہ پہلے سے اپنا سمجھتے ہیں فضا اب بھی استعمال کرتے ہیں آپ نے ہوٹل ان کے حوالے کر دیئے، کس بنیاد پر یہ کیا، ان کیلئے کوئی ویکسین شرط نہیں ہے، جو افغانستان میں بیس سال انسانیت کا خون کر چکا ہے جو انسانی حقوق کو پامال کر چکا ہے اور جس کے ہاتھوں سے انسانیت کا خون ٹپک رہا ہو اسے انسانیت کی قیادت کر نے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج ہم نے کس کے مفادات کیلئے اپنے جغرافیہ کو تبدیل کر دیا ہے، ہم نے کشمیر بیچ دیا، اس مودی کو جو ہمارا فون سننے کیلئے تیار نہیں ہے، اور باقی کشمیررہ گیا ہے اس پرکہتا ہے میری حکومت آئی توآزاد کشمیر کے لوگوں کو ریفرنڈم کی اجازت دونگا،ان کی مرضی ہے،آزاد زندگی گزاریں یا پاکستان کے ساتھ رہیں، اس وزیر اعظم کو یہ تک معلوم نہ ہو کہ کشمیر پر پاکستان کا ریاستی موقف کیا ہے؟ سلامتی کونسل کی قرارداد کیا تقاضا کرتی ہیں ایسے شخص کے ہاتھ میں کشمیر دینا یہ کشمیر کو بیچنے کے مترادف ہے، دعویٰ سے کہتا ہوں کہ پاکستا ن کے عوام کا ووٹ چوری کر کے پی ٹی آئی کے حوالے کیا گیا،گلگت  بلتستان اور کشمیر کے عوام ووٹ کو چوری کر کے پی ٹی آئی کو دیا گیا ہے یہ نا اہل لوگ ہیں، انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت نے گلگت کا مستقبل مخدوش ہے،۔ انہوں نے کہاکہ انشاء اللہ پاکستان میں صرف جلسے نہیں ہونگے، رو ڈ کاروان بھی چلیں گے اور اسلام آبادکی طرف مارچ بھی ہوگا۔انہوں نے کہاکہ افغانستان میں آج امارت اسلامیہ کی طرف سے وسیع البنیاد حکرمت کی پیش کش ہوئی، عام معافی کااعلان بھی ہوا، بگرام جیل گوانتاموبے جو انسانی مظالم ہوئے وہ سب معاف کر دیئے اور سب کو کہا ہے آؤ حکومت میں شریک ہو،افغانستان کی تمام سیاسی قوتوں سے کہناچاہتا ہوں جس فراخدلی کا مظاہرہ افغانستان کی ایک فاتح امارت اسلامیہ نے کیا آپ کو بھی اسی فراخدلی کے ساتھ اس دعوت کو قبول کر لینا چاہیے، جو غیر مشروط پیشکش انہوں نے کی ہے آپ غیر مشروط طورپر پیشکش کو قبول کریں۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اور مغربی دنیا نے کیا ہے اور معاہدے کی پاسداری کریں اور افغانستا ن میں وسیع البنیاد حکومت کے قیام کیلئے نئی نئی شرطیں نہ لگائیں دل سے مان لیں تم شکست کھا چکے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ان عناصر سے ملک کو آزاد کرانا ہے، دوسر وں کو طعنے دیتے ہو تمہارا احتساب کر نا ہے، فارن فنڈنگ کیس کامسئلہ کہاں چلا گیا؟مالم جبہ کا معاملہ کہاں دفن کر دیا؟ پشاور کی بی آر ٹی کا مسئلہ، گنڈم سکینڈل کا مسئلہ، تمہارے خلاف اربوں کھربوں کے سکینڈل سامنے آئے آج کیوں دفن کر دیئے گئے ظاہر ہے نیب ایک جانبدار ادارہ ہے ایسے ادارہ کو ختم کر دینا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کہتے ہیں انتخابی اصلاحات دینگے انتخابی اصلاحات وہ دینگے جو دھاندلی سے آئے ہیں،پھر کہتے ہیں نئی مشین لارہے ہیں پور ی دنیا نے ووٹنگ مشین کو مسترد کیا ہے،الیکشن کمیشن نے مسترد کیا ہے،وہ مشین ووٹ کو چوری کر نے میں مہارت رکھتی ہے،انتخابی اصلاحات کو جوتے کے نوک پررکھتے ہیں تم کون ہوتے ہیں انتخابی اصلاحات دینے والے ؟ تم مسترد شدہ ہو، تمہاری پالیسیاں ناکام ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اب یہ قافلہ چل پڑا ہے تھمے گا نہیں ان حکمرانوں کو آپ کا سمندر بہا کر لے جائیگا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف نے کراچی میں برسوں سے جاری بدامنی اور بھتہ خوری کو ختم کرکے شہر کا امن بحال کیا،عمران نے چند ٹکوں کے علاوہ سندھ کی ترقی کیلئے رقوم مہیا نہیں کیں،مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں کرپٹ حکومت کو سیاسی طور پر دفن کر دیں گے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے میاں شہباز شریف نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعطم عمران خان جب 2019 میں کراچی آئے تو 162 ارب روپے کے ترقیاتی پروگرام کا اعلان کیا تھا اور پھر 2020 میں جب شدید بارشیں ہوئیں اور سیلاب آگیا تھا تو پھر عمران خان نے 1100 ارب روپے بڑا پیکیج کا اعلان کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے بلاول بھٹو نے بتایا کہ اس 1100 ارب کے منصوبے میں حکومت سندھ نے خطیر رقم لگایا ہے لیکن عمران خان نے سندھ اور کراچی کی محرومیوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا ہے اور جھوٹے وعدوں پر عوام کو ٹرخایا جارہا ہے۔، اس حکومت کو دفن کرنے کے لیے لاکھوں لوگ لے کر اسلام آباد جائیں گے۔اپنے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے کراچی کے لیے 11 سو ارب کے پیکیج کا ا

  علان کیا لیکن آج تک عمران نیازی نے چند ٹکوں کے سوا کراچی کو کچھ نہ دیا، جھوٹے وعدوں پر عوام کو ٹرخایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سندھ کے عوام سے جھوٹے وعدے کیے، عمران خان دن رات جھوٹ بول کر لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں، کراچی میں بوری بند لاشیں ملتی تھیں اور لوگوں کو بھتے کی پرچیاں دی جاتی تھیں لیکن اب بھتہ خوری کا خاتمہ ہوچکا ہے مسلم لیگ (ن) نے حکمت عملی کے ذریعے کراچی میں امن و امان بحال کیا۔مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا تھا کہ کراچی ایک معاشی حب ہے لیکن اس کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا، اگر پی ڈی ایم کو موقع ملا تو اس شہر اور اس ملک کی ترقی کے لیے کام کرے گی، ہم تعلیم و صحت کو مفت فراہم کریں گے۔انہوں ں ے کہا کہ کراچی نے ایک ماں کی مانند پورے ملک بھر کے لوگوں کو اپنی گود میں سما رکھا ہے چاہے وہ پنجاب، بلوچستان، گلگت، کشمیر یا ملک کے کسی بھی علاقے سے آیا ہو۔شہباز شریف نے کہا کہ اس مہنگائی کے خلاف عوام کے طوفان کو اسلام آباد لے کر جانا ہوگا اور حکمرانوں کو خس و خاشاک کی طرح بہانا ہوگا، اس کرپٹ حکومت کو سیاسی طور پر دفن کرنے کے لیے فضل الرحمان کی قیادت میں لاکھوں لوگوں کا سمندر لے کر اسلام آباد ضرور جائیں گے شہباز شریف نے کہاہے کہ بلوچستان کے مقررین نے بلوچستان کی جن محرومیوں کا ذکر کیاہے، پی ڈی ایم کی قیادت ان کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کر تی ہے،نواز شریف اور ہماری جماعت ان کے حقوق دلانے کے لیے بھرپور تعاون کریگی،نوازشریف نے کراچی کا امن بحال اور بھتہ خوری کا خاتمہ کیا،نوکریاں دینے کا اعلان کرنے والا نوکریاں بھی چھین رہا ہے، مہنگائی اور بے روز گاری عروج پر ہے، اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ مارچ 2019 میں سلیکٹڈ وزیر اعظم عمران خان کراچی آئے اور سندھ کی دھرتی میں 162 ارب روپے کا سندھ کراچی ڈویلپمنٹ پروگرام کا اعلان کیا تھا، کراچی میں 2020 میں شدید بارشیں ہوئیں، اس کے بعد عمران خان نے 1100 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا تھا، بلاول بھٹو زرداری نے بتایا تھا کہ اس 1100 ارب روپے سندھ کا بڑا حصہ ہے، آج تک عمران نیازی نے سوائے چند ٹکوں کے کراچی کی محرومیوں کو خوشی میں بدلنے کے لیے رقوم فراہم نہیں کیں۔ عوام کو صرف جھوٹے وعدوں پر ٹرخایا جا رہا ہے۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ وفاق کی طرف سے سندھ کے ساتھ زیادتیوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور سندھ حکومت نے بھی سندھ کے محنت، سندھ کے ہاری اور سندھ کے عام لوگوں کے مسائل حل نہیں کیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت غریبوں کے مسائل حل کرے۔ انہوں نے کہاکہ اگر عوام کو نظر انداز کرنے کا یہ سلسلہ جاری رہا تو ان کی بددعاؤں اور عوامی ردعمل سے سندھ حکومت نہیں بچ سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آسمان کی بلندیوں پر لے جانے والے حکمرانوں نے ملک اور قوم کو پستیوں میں دھکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے پاس نہ جا نے کا وعدہ کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر مجھے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا تو میں خود کشی کر لونگا، معیشت کی بہتری کے لیے حکومت نے کوئی قدم اٹھایا نہ غریبوں کو روزگار فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دل کراچی میں سلیکٹڈ حکمرانوں کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے،باغ جناح کا جلسہ حکومت کے خلاف عوامی ریفرمڈم ہے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ کراچی کا جلسہ اس بات کا غماز ہے کہ عوام اپنے بنیادی حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے،روز اول سے ہم عوام کے حق حکمرانی اور آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے 65 فیصد وسائل کا سندھ پر خرچ نہیں کیا جاتا، جس کی وجہ سے سندھ کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور جنوبی پنجاب کے مظلوم طبقات اپنے حق کے لیے سڑکوں پر ہیں، عوام پر ایسے مسلط کیے جاتے ہیں، جن کا عوام سے تعلق ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان این آر او این آر او کر رہا ہے، کسی نے اس سے این آ ر او نہیں مانگا۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کی قیادت جرات کے ساتھ عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے، اگر عوام کی اکثریت کی نہ سنی گئی تو حالات مزید بدتر ہوں گے ۔ سی پیک کے تحت بلوچستان سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے،پی ڈی ایم قیادت کے شکر گزار ہیں کہ وہ بلوچستان سمیت سارے صوبوں کے مظلوموں کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ آج مظلوم طبقات اپنے حق کے لیے اٹھتے ہیں تو ان پر لشکر کشی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں آئین کی بالادستی کے جرم میں جو الزامات غوث بخش بزنجو، عطا اللہ مینگل اور نواب خیر بخش مری پر لگائے گئے وہ آج مولانا فضل الرحمن، شہباز شریف، اختر مینگل اور عبدالمالک بلوچ پر لگائے جا رہے ہیں۔ پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما عبدالرحیم زیارت وال نے کہا کہ ملک کو جن بحرانوں کا سامنا ہے، اس کی اصل وجہ حکمرانوں کی غلط داخلہ پالیسی ہے۔ آئین پاکستان نے تمام قومیتوں کے حق کی ضمانت دی ہے اور ان کے حقوق کا تحفظ دیا ہے۔ آئین شکن جرنیلوں نے آئین کو چند صفحات کی کتاب قرار دے کر ہمیشہ اس کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین سے رو گردانی کی جا رہی ہے۔ ڈمی لوگوں کو عوام پر مسلط کیا جاتا ہے،جس کی وجہ سے پاکستان کو دنیامیں تماشا بنا دیا گیا ہے۔ آج ملک کی عدلیہ آزاد ہے نہ پارلیمنٹ خود مختار ہے۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔۔ مسلم لیگ (ن)خیبر پختونخوا کے رہنما انجینئر امیر مقام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چور دروازے سے مسلط حکمرانوں نے غریبوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ عمران حکومت کی تین سالہ کارکردگی یہ ہے کہ انہوں نے ملک کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔ بدترین مہنگائی سے لے کر خارجہ پالیسی تک داخلی صورت حال سے غربت کے خاتمے تک عمران حکومت نے ملک کا حشر نشر کر دیا ہے۔ حکومت غربت کی بجائے غریب مکاو پالیسی پر چل نکلی ہے۔ اگر یہ حکمران مزید مسلط رہے تو عوام کے ساتھ ملکی سلامتی بھی خطرے میں پڑ جائے گی ۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ثنا بلوچ نے کہا کہ پی ڈی ایم نے ملک کو سیاسی نظم و ضبط دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 74 برسوں میں پاکستان کو غربت و افلاس سے آزادی نصیب نہیں ہوئی ہے ۔ جمعیت علمائے اسلام سندھ کے امیر مولانا عبدالقیوم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد کا رخ کیا تو سندھ ان کی کال پر اسلام آباد کو جام کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا سپر پاور امریکا بوریا نشین طالبانوں کے ہاتھوں شکست کھا چکا ہے۔ پاکستان میں بھی شکست جعلی حکومت کا مقدر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کا جلسہ اسلام آباد جانے کی تیاری ہے۔ جمعیت علمائے اسلام سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ کراچی کے عوام نے جلسے میں شرکت کرکے پی ڈی ایم کے بیانیہ کی حمایت کر دی ہے۔ انہوں  نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جدوجہد کے نتیجے میں ملک کے ساتھ صوبہ سندھ بھی نااہل حکمرانوں سے نجات پائے گا۔ پیپلز پارٹی کے جانے سے پی ڈی ایم کو کوئی فرق نہیں پڑا۔ جو پی ڈی ایم کے ساتھ چلے گا وہی کامیاب ہو گا۔ پی ڈی ایم جلد اسلام آباد کا رخ کرے گی۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل عبدالمجید ساجدی نے کہا کہ کراچی جلسے نے سیاست میں طاری جمود کو توڑ دیا ہے۔۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث سندھ کے صدر مولانا یوسف قصوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے کراچی کے امن اور ملک کی معیشت کو بحال کیا۔ حکومتی ترجمانوں کے علاوہ 22 کروڑ عوام نواز شریف کی حکومت چاہتی ہے۔جے یو آئی لائرز فورم کے سرور بلیدی نے پی ڈی ایم کی طرف سے وکلا تحریک کی حمایت کے اعلان پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت عدلیہ بحرانی کیفیت سے دورچار ہے اور ججز کو بھی انصاف کی تلاش ہے۔ جلسے سے قاضی منیب الرحمن، مولانا سیف اللہ جوگی، مولانا تاج محمد ناہیوں، قومی وطن پارٹی کے سردار احمد نواز خان، جے یو پی کراچی کے ناظم اعلی مستقیم نورانی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
پی ڈی ایم

مزید :

صفحہ اول -