جنسی گڑیابنانے والی کمپنی نے نئی قسم کی گڑیائیں متعارف کرادیں، ان سے کیا کچھ کرایا جاسکے گا؟ انتہائی شرمناک تفصیلات سامنے آگئیں
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) جنسی گڑیائیں اب تک ایک ہی شرمناک مقصد کے لیے بنائی جا رہی تھیں تاہم اب یہ جنسی روبوٹ بنانے والی کمپنی لکس بوٹکس نے ایسی جنسی گڑیائیں بنا ڈالیں ہیں جن سے لوگ کئی طرح کے کام لے سکیں گے، حتیٰ کہ یہ گڑیائیں سکیورٹی گارڈ کا کام بھی کر سکیں گی۔ ڈیلی سٹار کے مطابق کمپنی نے دو فلیگ شپ ماڈلز متعارف کروا دیئے ہیں جن کے نام نکی (Niki)اور سٹیفنی رکھے گئے ہیں۔
دیگر جنسی گڑیاﺅں کی طرح نکی اور سٹیفنی بھی مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی سے لیس ہیں تاہم ان میں کئی طرح کے اضافی فیچرز شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کو ہمیشہ کے لیے اپ ڈیٹ کرنے کی سہولت بھی دی گئی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ مسلسل ان گڑیاﺅں کو اپ گریڈ کیا جا سکے گا اور جوں جوں ان کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوتا جائے گا، یہ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہوتی جائیں گی۔
کمپنی کے ترجمان جارن کا کہنا ہے کہ ”یہ جنسی گڑیائیں سکیورٹی گارڈ سے لے کر گھر کے بڑے بوڑھوں کو صحبت دینے تک کے کام سرانجام دینے کے لیے بنائی گئی ہیں۔ یہ گڑیائیں بطور ٹیچر اور بطور گھریلو ملازمہ بھی کام کریں گی۔“ رپورٹ کے مطابق ان نئی جنسی گڑیاﺅں کی قیمت 3500ڈالر (تقریباً 5لاکھ 81ہزار روپے) سے 6500ڈالر (تقریباً 10لاکھ 79ہزار روپے)تک رکھی گئی ہے۔