مئی
4مئی:سنی تحریک کے صوبائی رہنما مولانا خرم رضا نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق۔ لاہور میں ٹبی سٹی کے علاقے میں نماز جمعہ پڑھانے کے بعد واپس جا رہے تھے کہ نقاب پوش موٹر سائیکل سوار نے فائرنگ کر دی، دو گولیاں دل کے پاس لگنے سے موت واقع ہو گئی۔
5مئی:کراچی میں متحدہ کے انتخابی دفتر کے قریب دو دھماکے،3 افراد جاں بحق،35زخمی، کوئٹہ، نوشہرہ میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے دفاتر پر بم دھماکے، انتخابی مہم متاثر ہونے لگی۔
7مئی:دہشت گردوں کی نئی حکمت عملی، پولنگ سٹیشنوں کا قیام روکنے کے لئے سکولوں پر حملے، ایک بڑا منصوبہ ناکام،2ملزم گرفتار،16کلو مواد برآمد۔ جمعیت العلمائے اسلام کے جلسے میں بم دھماکہ،20 افراد جاں بحق،70سے زائد زخمی ہوئے۔ جلسہ کرم ایجنسی کے ایک دینی مدرسے میں ہو رہا تھا، دھماکہ سٹیج کے قریب ہوا، امیدوار سمیت تمام رہنما محفوظ رہے۔ خیبر پختونخوا میں پیپلزپارٹی کے انتخابی دفتر کے باہر دھماکہ، بلوچستان میں نیشنل پیپلزپارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی گاڑی پر دستی بم حملہ، تخریب کاروں نے ریموٹ کنٹرول بم سے ریلوے لائن اڑا دی۔
8مئی: عمران خان کی زندگی میں ایک اور معجزہ، 20فٹ کی بلندی سے گر کر حالت خطرے سے باہر، غالب مارکیٹ لاہور میں جلسے کے لئے اونچا سٹیج بنایا گیا، تحریک انصاف کے سربراہ کو لفٹر کے ذریعے اس پر پہنچایا جا رہا تھا کہ تیسرے سیکیورٹی اہلکار کے سوار ہونے سے لفٹر کا توازن بگڑ گیا، سر پر 6انچ لمبا زخم،11ٹانکے لگے، کمر پر معمولی چوٹ، ہوش آنے پر شوکت خانم ہسپتال منتقل ہو گئے۔
٭.... جی یو آئی اور پیپلزپارٹی کے انتخابی جلسوں پر حملے،18 افراد جاں بحق،56سے زائد زخمی ہوگئے۔
9مئی: بنوں، ہنگو، دیر، پشاور، جمرود میں خود کش حملہ، بم دھماکے، فائرنگ،8 افراد جاں بحق،46سے زائد زخمی۔انتخابات کو سبوتاژ کرنے کے لئے اور عوام میں خوف وہراس پھیلانے کے لئے دہشت گردوں نے حکمت عملی کے تحت دھماکے کئے۔
10مئی:سابق وزیراعظم گیلانی کے بیٹے علی حیدر اغوا، فائرنگ سے سیکرٹری اور محافظ جاں بحق، مسلم لیگ(ن) پر الزام، حملہ آور انہیںکالے ر نگ کی ہنڈا سوک میں ڈال کرجنگل کی طرف لے گئے تاحال بازیاب نہیں ہوئے۔
٭.... ایل ڈی اے پلازہ میں آگ بڑھ اُٹھی، 28 افراد جاں بحق۔ آگ جنریٹر پھٹنے سے لگی، پلازے میں پھنسے افراد نے جانیں بچانے کے لئے7ویں اور8ویں فلور سے چھلانگیں لگا دیں، ہیلی کاپٹر کی مدد سے لوگوں کو نکالا گیا۔ آگ پر 36گھنٹوں بعد قابو پایا گیا۔
٭.... خونیں انتخابی مہم1500جانیں لے کر اختتام پذیر ہو گئی۔
11مئی:پاکستانی قوم آج اپنے سیاست دانوں کی تقدیر کا فیصلہ کرے گی، انتظار کی گھڑیاں ختم ہو گئیں۔ وسوسوں اور اندیشوں کے باوجود پولنگ کا میدان سج گیا۔
12مئی:عام انتخابات، وفاق اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن)،کی واضح اکثریت، خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف، سندھ میں پیپلزپارٹی جیت گئی، بلوچستان میں مسلم لیگ(ن) کو اکثریت۔
13مئی:حکومت سازی کا مرحلہ شروع، میاں محمد نواز شریف وزیراعظم، میاں شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب، خادم اعلیٰ کی بجائے نوکر کہلائیں گے!
٭.... کوئٹہ آئی جی ہاﺅس کے قریب خود کش دھماکہ،6 افراد جاں بحق،70سے زائد زخمی، جاں بحق افراد میں3پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
18مئی:مالا کنڈ، دو مساجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکے، 20نمازی شہید،120سے زائد زخمی ہو گئے۔
19مئی:کراچی میں تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد حسین قتل، الطاف حسین براہ راست ذمہ دار ہیں، عمران خان۔ مرحومہ ڈیفنس میں اپنی رہائش گاہ کے باہر پہنچیں تو دو حملہ آوروں نے فائرنگ کر دی، انہیں دو گولیاں لگیں،ہسپتال پہنچایا گیا، مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔
26مئی:گجرات: گیس سلنڈر پھٹنے سے سکول وین جل گئی، خاتون ٹیچر سمیت16بچے جاں بحق۔
28مئی:لاہور میں ایک ہی روز خسرے نے9بچوں کی جان لے لی۔ لاہور ہائیکورٹ نے خسرے سے بچوں کی اموات کا نوٹس لے لیا۔ متعلقہ حکام کی ریکارڈ سمیت طلبی۔
30مئی:شمالی وزیرستان ڈرون حملے میں طالبان رہنما ولی الرحمن سمیت7ہلاک، مرنے والوں میں ولی الرحمن کے معاون فتحر السلام اور دو ازبک باشندے بھی شامل ہیں۔
31مئی:قائم علی شاہ تیسری مرتبہ سندھ کے وزیراعلیٰ منتخب، کابینہ بھی بنا لی۔ آغا سراج درانی سندھ اسمبلی کے سپیکر بن گئے۔