نومبر
یکم نومبر:کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود، جس کے سر کی قیمت امریکہ نے 50 لاکھ ڈالر مقرر کر رکھی تھی، ایک مبینہ ڈرون حملے میں مارا گیا۔
6 نومبر:پاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کو ان کے خلاف زیر التواءتمام مقدمات میں ضمانت منظور ہونے کے بعد رہا کر دیا گیا۔
7 نومبر:شمالی ضلع سوات سے تعلق رکھنے والے ملا فضل اللہ کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا نیا امیر مقرر کر دیا گیا
15 نومبر:صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں یوم عاشور کے موقع پر نکالے جانے والے جلوس کے قریب و دو گروہوں میں تصادم کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے
23 نومبر:القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی تلاش میں امریکہ کی انٹیلی جنس ایجنسی ’سی آئی اے‘ کی معاونت کرنے والے پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی کے خلاف قتل کا نیا مقدمہ قائم کیا گیا۔
نومبر کے آخری ہفتے میں جنرل اشفاق پرویز کیانی چیف آف آرمی کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔ کمان کی تبدیلی کی تقریب سے اپنے الوداعی خطاب میں جنرل کیانی نے کہا کہ لوگوں کے سوچنے کا زاویہ مختلف تو ہو سکتا ہے لیکن ہر شخص کی خواہشات کا حصول ایک ”مضبوط اور خوشحال“ پاکستان سے منسلک ہے۔