سال 2015ء ملک کی خوشحالی ،ترقی کا سال ہو گا ‘ فنکار

سال 2015ء ملک کی خوشحالی ،ترقی کا سال ہو گا ‘ فنکار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور( این این آئی)شوبز سے تعلق رکھنے والے فنکاروں نے سال 2015ء کو ملک کی خوشحالی اور ترقی کا سال قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ پڑھی لکھی نوجوان نسل نے پاکستان فلم انڈسٹری کو بحالی جانب گامزن کر دیا ، امید ہے کہ نئے سال میں فلم انڈسٹری دوبارہ عروج پر آجائے گی ، ، ہمیں پیسہ کمانے کی دوڑ سے باہر نکل کر اپنی آخرت سنوارنے کیلئے بھی تگ و دو کرنی چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار قوی خان ، مسعود اختر ، مصطفی قریشی ، شفقت چیمہ ، شان ، سعود ، افتخار ٹھاکر ، سخاوت ناز ،ظفری خان ، نغمہ بیگم ، بہار بیگم ، صائمہ نور ، ثناء ،گلوکارہ سائرہ ارشد ، شبنم مجید ، سائرہ رضا خان ، ماہ نور ، میرا نے کیا۔ فنکاروں کا کہنا تھا کہ نیا سال ملک کی خوشحالی اور ترقی کا سال ہو گا اور فلم انڈسٹری کے ساتھ اسٹیج بھی اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر لے گا۔ ہمیں اپنی روایات کو پس پشت نہیں ڈالنا چاہیے ، ہم اگر آج بھی اپنے اور اپنے گھر والوں کیلئے وقت نکالنا چاہیں تو یہ کوئی نا ممکن بات نہیں ۔ ہمیں پیسہ کمانے کی دوڑ سے باہر نکل کر اپنی آخرت سنوارنے کے لئے بھی تگ و دو کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2015ء فلم اندسٹری کے لیے نیک شگون ثابت ہو گا ، پڑھے لکھی نوجوان نسل انڈسٹری میں آ گئی ہے ، وہ فلمیں بنانے میں کامیاب ہوتے ہیں تو فلم انڈسٹری اپنے عروج پر آجائیگی ۔ فنکاروں نے کہا کہ کبھی حالات سے مایوس نہیں ہوتے بلکہ خدا سے دعا کرنی چاہیے ، اب بھارتی فلموں کی پاکستانی سینما گھروں سے عدم موجودگی سے ہماری فلموں کو بڑا فائدہ حاصل ہو گا ۔ پاکستان کی ڈرامہ انڈسٹری بھی صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے لیکن صرف یہ کہیں گے کہ اگر ہم نے کامیابی کی منازل طے کرنی ہیں تو اپنی ثقافت کو فراموش نہ کیا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم فلم انڈسٹری کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی ٹھان لیں تو انڈسٹری ایک ماہ میں بہتر ہو جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصہ بعد چند پاکستانی فلموں نے اچھا بزنس کیا ہے جس سے انڈسٹری کے لوگوں میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے ‘ آج پھر یہی کہیں گے کہ ہمیں ایک ہی طرز کی فلمیں نہیں بنانی چاہیے بلکہ اپنے موضوعات کو بدلتے وقت کے ساتھ تبدیل کرنا چاہیے ۔ اگر ایک ہی ڈگر پر چلتے رہے تو پھر ہم کامیابی کے دعوے نہیں کر سکتے ۔ لکھنے والوں کو چاہئیں کہ وہ لوگوں سے ملیں انکے خیالات جانیں اور پھر اسکو کہانی کا رنگ دیں ۔

مزید :

کلچر -