بروقت ای میل نہ پڑھنے سے10افراد پر مشتمل خاندان ائیر ایشیا کی لاپتہ ہونیوالی پرواز میں سوار نہ ہو سکا
جکارتہ (نیوز ڈیسک) قدرت کے فیصلے انسان کی محدود عقل سے بالا تر ہیں اور اکثر ہم جس بات کو اپنے لئے بڑا نقصان سمجھ رہے ہوتے ہیں قدرت نے اسے ہمارے لئے عظیم نفع میں بدلنے کا فیصلہ کررکھا ہوتا ہے۔ انڈونیشیا کے ایک خاندان کو بھی ایک ایسا ہی تجربہ ہوا ہے اور یہ درجن بھر افراد محض ایک ای میل نہ پڑھنے کی وجہ سے ائیرایشیاء کی لاپتہ ہونے والی پرواز میں سوار نہ ہوسکے اور یوں آج اس دنیا میں زندہ سلامت موجود ہیں۔ایری پترو کا ہیونر کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنے سمیت خاندان کے 10 افراد کی بکنگ کروارکھی تھی اور پرواز QZ8501 کی روانگی کا وقت صبح 7 بجکر 20 منٹ بتایا گیا تھا۔ بعدازاں انہیں ائیرلائن کی طرف سے ای میل بھیجی گئی کہ پرواز تقریباً 2 گھنٹے پہلے روانہ ہورہی ہے اور وہ ساڑھے پانچ بجے ٹیک آف کریں گے۔ اتفاق سے ایری اپنی میل نہیں دیکھ پائے اور یوں دو گھنٹے کی تاخیر سے ائیرپورٹ پر پہنچے۔ وہ کہتے ہیں کہ پرواز نکل جانے پر وہ بہت افسردہ تھے اور ان کے خاندان کے افراد بھی رنجیدہ تھے، البتہ ائیرلائن نے انہیں بعد کی ایک پرواز میں روانگی کی پیشکش کررکھی تھی۔ جب یہ معلوم ہوا کہ وہ جس پرواز کے نکل جانے کا افسوس کررہے تھے وہ لاپتہ ہوچکی ہے تو وہ بے اختیار اپنی خوش قسمتی پر اظہار تشکر کرنے لگے۔ انہوں نے پریشانی اور گھبراہٹ کی وجہ سے دوسری پرواز کی پیشکش بھی مسترد کردی۔ ایری اور ان کا خاندان اب تک یقین نہیں کرپارہے کہ کس طرح مختصر تاخیر نے ان کی جان بچالی۔