پاکستان کی خوشحالی اور امن کیلئے مل کر کام کریں گے، راہداری منصوبہ بلوچستان میں ترقی و خوشحالی لائے گا، کراچی سے گوادر تک موٹروے بھی تعمیر کریں گے: وزیراعظم
ژوب(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک خوشحال اور پرامن ملک بنانے کیلئے سب کیساتھ مل کر کام کریں گے۔اقتصادی راہداری منصوبہ بلوچستان میں خوشحالی لائے گا، بلوچستان خوشحالی کا منبع ہے اور ترقی کا سلسلہ یہیں سے شروع ہوگا۔ کراچی سے گوادر تک کوسٹل ہائی وے ہم نے بنائی تھی اب اسے بہترین موٹروے میں تبدیل کر رہے ہیں۔ اقتصادی راہداری پراجیکٹ کی تعمیر میں کئی جگہ سیکیورٹی مسائل تھے لیکن فورسز نے قربانیاں دے کر اس کی تعمیر یقینی بنائی ہے جس پر وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ وزیراعظم نے ثناءاللہ زہری کو وزیراعلیٰ بلوچستان بننے اور راحیلہ درانی کو بلوچستان کی اسمبلی کا سپیکر منتخب ہونے پر مبارکباد بھی پیش کی۔ تجارت کے فروغ کیلئے وسیع تناظر میں دیکھنا ہو گا، پڑسی ملک سے تعلقات بہتر بنا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اقتصادی راہداری کے مغروبی روٹ کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ اس تقریب میں شریک ہوئے اور اپنے ہاتھوں سے میرے ساتھ مل کر سڑکوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ یہ منصوبے بڑی تیزی کیساتھ مکمل ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی رہنماﺅں نے جو بصیرت افروز گفتگو کی اس سے ہم سب کو حوصلہ ملا ہے کہ ہم نے مل جل کر اس ملک کی ترقی کیلئے ایک دوسرے کا ہاتھ بٹاا ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بھی اکٹھے ہو کر کام کرنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مغربی راہداری منصوبہ بے روزگاری اور پسماندگی کا خاتمہ یقینی بنائے گا اور پورے خطے میں خوشحالی لائےگا۔ اس منصوبے کی تکمیل کے علاوہ ایک سٹیٹ آف دی آرٹ ائیرپورٹ بھی گوادر میں بنایا جائے گا جس کے ذریعے گوادر نہ صرف ملک بھر سے منسلک ہو جائے گا بلکہ وسطی ایشیائی ممالک کیساتھ بھی جڑ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی جب وہ وزیراعظم بنے تھے تو بلوچستان کی ترقی ان کے ایجنڈے میں فہرست تھی اور آج بھی سرفہرست ہے۔ چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی شاہد اشرف بلوچستان کی ترقی کیلئے دن رات محنت کر رہے ہیں اور بلوچستان میں واقعتا سڑکوں کا جال بچھ رہا ہے اور امید ہے کہ 2017ءکے آخر تک تمام منصوبے مکمل ہو جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم کی تائید کے بغیر پاکستان کی ترقی کیلئے کچھ نہیں کر سکتا۔ بلوچستان میں جاری ترقیاتی کاموں کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی اور یہ بلوچستان پر کوئی مہربانی نہیں بلکہ اس کا حق ہے جو اسے بہت پہلے مل جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ مغروبی روٹ اور موٹرویز کی تعمیر پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔ منصوبے میں کئی مقام پر سیکیورٹی مسائل تھے لیکن فورسز نے قربانیاں دے کر ان سڑکوں کی تعمیر یقینی بنائی۔ گوادر سی پورٹ کے ساتھ ائیرپورٹ بھی بن رہا ہے جس سے یہ پورے ملک کے ساتھ مل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں ایک دوسرے کے دشمن بن کر نہیں رہ سکتے، نریندرا مودی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ لاہور آئے اور دو چارگھنٹے دیئے، ان کے ساتھ بڑی اچھی گفتگو ہوئی، ہم تنازعات بھائی چارے اور دوستی کی فضاءمیں حل کریں گے اور اس مقصد کیلئے بھارت سے ازسرنو ڈائیلاگ شروع کریں گے۔ اس موقع پر انہوں نے ایران کے ایٹمی مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے پانچ ایٹمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات ایک مسئلہ بنے ہوئے تھے لیکن امریکی صدر براک اوباما کو شاباش ہے کہ انہوں نے اس مسئلے کو بڑے تدبر کے ساتھ حل کیا۔