’800 سال پرانے موبائل فون‘ کی تصویر جس نے انٹرنیٹ پر ہنگامہ برپا کردیا
لندن (نیوز ڈیسک) آج کل ایپل اور سام سنگ جیسی کمپنیوں کے جدید ترین سمارٹ فون آنے پر بھی دنیا میں ایسا تہلکہ برپا نہیں ہوتا جیسا اس مبینہ طور پر 800 سال پرانے موبائل فون نے برپا کردیا ہے۔
اخبار دی مرر کے مطابق انٹرنیٹ پر گردش کرنے والی اس تصویر کے متعلق دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ 8صدیاں پرانے ایک موبائل فون کی ہے، جو آسٹریا کے ایک تاریخی مقام پر آثار قدیمہ کی کھدائی کے دوران ملا۔ یہ موبائل فون 90 کی دہائی میں استعمال ہونے والے موبائل فونز جیسے ڈیزائن اور بٹنوں کا حامل ہے۔ اس کے بٹنوں پر جدید ہندسوں کی بجائے تصویری اشکال سے بنائے گئے ہندسے نظر آتے ہیں، جو کہ تقریباً 3ہزار سال پرانی بابل و نینوا کی تہذیب سے تعلق رکھنے والی تصویری تحریر سے ملتے جلتے دکھائی دیتے ہیں۔
8صدیاں قبل موبائل فون جیسی چیز کے موجود ہونے کا تصورکرنا ہی محال ہے، اور یہی وجہ ہے کہ انٹرنیٹ صارفین اس تصویر کے سامنے آنے پر چکراگئے ہیں اور اس کے متعلق طرح طرح کی کہانیاں بیان کر رہے ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں کے دوران اس تصویر کو انٹرنیٹ پر ہزاروں بار شیئر کیا جاچکا ہے اور کچھ لوگ تو یہ بھی کہہ رہے ہیںکہ یہ ہمای موجودہ انسانی تہذیب سے زیادہ ترقی یافتہ کسی پرانی تہذیب کی نشانی ہے۔
مزیدجانئے: سام سنگ گلیکسی S7 کب ریلیز ہوگا اور قیمت کتنی ہوگی؟ تفصیلات منظر عام پر آگئیں
اخبار دی مرر کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کرنے سے پتہ چلا ہے کہ یہ تصویر تقریباً چار سال قبل ویب سائٹ فلکر پر پہلی دفعہ سامنے آئی لیکن حال ہی میں ایک دفعہ دوبارہ اسے شیئر کیا جانے لگا، اور اب ہر کوئی اس کے متعلق بات کررہا ہے۔ اخبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ چونکہ آسٹریا میں آثار قدیمہ کی کھدائی اور موبائل فون کے ملنے کی رپورٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی اور نہ ہی یہ معلوم ہوسکا ہے کہ یہ تصویر کس شخص کے ذریعے سے منظر عام پر آئی، لہٰذا بظاہر یہ کہانی مشکوک نظر آتی ہے اور اصل حقائق جاننے کے لئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔