آدمی کی موت، گھر والوں نے اپنے ہاتھوں سے اس کی لاش جلادی، پھر 7 ماہ بعد گھر کی گھنٹی بجی، دروازہ کھولا تو وہی آدمی سامنے کھڑا تھا، یہ کیسے ہوگیا اور اتنا عرصہ کہاں تھا؟ سچ بتایا تو ہر کسی کی جیسے جان ہی نکال دی
بنکاک (نیوز ڈیسک) تھائی لینڈ کے ایک دور دراز گاﺅں میں بسنے والے ایک خاندان کے ساتھ ایسا عجیب و غریب واقعہ پیش آ گیا ہے کہ اسے صدی کا حیران کن ترین واقعہ کہا جائے تو غلط نا ہو گا۔ بانلاﺅ فائی شہر سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی موت کے بعد گھر والوں نے مقامی روایات کے مطابق اس کی لاش کو جلا دیا اور جب رو پیٹ کر صبر کر بیٹھے تو ایک دن اچانک وہ گھر واپس آ گیا۔
بنکاک پوسٹ کے مطابق 44 سالہ ساکورن چیوا گزشتہ سال کسی کو کچھ بتائے بغیر دوسرے شہر روانہ ہو گیا اور پھر گھر والوں کا کوشش کے باوجود اس سے کوئی رابطہ نا ہو سکا۔ سات ماہ قبل پولیس نے اسکے گھر والوں سے رابطہ کر کے انہیں بتایا کہ ساکورن کی لاش ملی ہے۔
’میں اپنے شوہر کا موبائل فون دیکھ رہی تھی کہ اس میں سوشل میڈیا پر چھپی یہ چیز نظر آگئی۔۔۔‘ خاتون نے اپنے شوہر کو کیا کام کرتے رنگے ہاتھوں پکڑلیا؟ ایسا کام کہ کوئی عام لڑکی تو سوچ بھی نہیں سکتی
ساکورن کے بھائی کا کہنا تھا کہ ”پولیس کے کہنے پر میں اور کچھ دیگر عزیز وجیرا ہسپتال کے مردہ خانے گئے اور وہاں ایک شخص کی لاش دیکھی ۔ وہ لاش بری طرح پھولی ہوئی تھی اور ہمارے لئے اس کی شناخت کرنا ممکن نہیں تھا، لیکن پولیس کا کہنا تھا کہ اس کے پاس سے کارڈ ملا ہے جس پر ساری شناخت معلومات میرے بھائی کی ہی تھیں۔ پولیس کی یقین دہانی پر ہم اس لاش کو گھر لے آئے اور سب عزیز و اقارب نے جمع ہو کر آخری رسومات ادا کیں۔“
ساکورن کی موت کا سوگ منا کر اب اس کے رشتہ دار پھر سے نارمل زندگی کی جانب لوٹ رہے تھے کہ اس نے گھر واپس آ گر ایک بار پھر ان کی زندگی میں ہلچل مچا دی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ سال گھر سے جانے کے بعد دوسرے شہر میں کچھ عرصہ بھٹکتا رہا اور پھر کچھ ماہی گیروں سے اس کی ملاقات ہوگئی، جن کے ساتھ سارا سار دن سمندر میں مچھلیاں پکڑنے میں گزار دیتا تھا۔ اسی دوران ایک برمی باشندے نے اس کا شناختی کارڈ اور کچھ دیگر سامان چرایا اور وہاں سے فرار ہو گیا۔ ساکورن نے بعد ازاں نیا کارڈ بنوا لیا لیکن برمی باشندے کا کچھ پتا نا چلا کہ وہ کہاں چلا گیا تھا۔ غالباً اسی کی لاش پولیس کو ملی تھی، یا شاید ساکورن کا شناختی کارڈ بعد ازاں کسی اور کے پاس چلا گیا، تاہم یہ بات ہنوز معمہ ہے کہ جس شخص کی لاش کو ساکورن کے گھر والوں نے جلایا وہ کون تھا۔
لائیو ٹی وی نشریات دیکھنے کے لیے ویب سائٹ پر ”لائیو ٹی وی “ کے آپشن یا یہاں کلک کریں۔
ساکورن اپنے گھر تو پہنچ گیا لیکن اس کے عزیز و اقارب نے جس طرح کا ردعمل ظاہر کیا وہ اس کے وہم و گمان میں بھی نا تھا۔ وہ اس کی گھر آمد پر بالکل یقین نہیں کر پا رہے تھے، بلکہ خوفزدہ بھی تھے کہ یہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ معاملے کی تفصیلات سامنے آنے پر وہ مطمئن تو ہو چکے ہیں لیکن اس عجیب و غریب صدمے کے اثرات پوری طرح ان کے دل سے محو ہونے میں ابھی مزید وقت لگے گا۔