پشاور، تعلیمی اداروں میں سگریٹ اور نسوار کے نشہ کارحجان بڑھنے لگا
پشاور( سٹی رپورٹر)صوبائی دارلحکومت پشاور کے سرکاری اور غیر سرکاری سکولوں ، بڑے چھوٹے تعلیمی اداروں میں سگریٹ اور نسوار کے نشہ کارحجان بڑھنے لگا ہے ۔ سرکاری تعلیمی اداروں اور پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے حدود کے اندر سگریٹ اور نسوار کی دکانیں پابندی کے باوجود موجود ہیں ۔ جبکہ سٹی ایریا میں سکولوں کے باہر بعض چھولے فروش ، پانچہ فروش ، اوردیگردکانیں میں بھی نسوار اور سگریٹ کی فروخت جاری ہیں۔ اٹھارہ سال سے کم عمرکے طلباء یا دیگر نوجوانوں پر سگریٹ کی فروخت پر عائد پابندی کی خلاف ورزی ہو رہی ہے ۔ یونیورسٹیوں میں آئس کا نشہ بڑھ رہاہے تو کالجز اور سکولوں میں نسوار اور سگریٹ کے نشے میں اضافہ ہورہاہے۔ نشہ میں پہلے نمبر پر سگریٹ ، دوسرے نمبرپرنسوار ، تیسرے نمبر پر ای سگریٹ ، چوتھے نمبر پر گٹکا و سپاری اور پانچویں نمبر پر آئس کی فروخت کی جا رہی ہیں آئس بڑے بڑے تعلیمی اداروں کو فروخت اور سپلائی ہو رہی ہے ۔ سب سے بڑی وجہ والد کے نشہ میں عادی ہونے سے بچہ عادی ہو رہا ہے سکولوں اورکالجز میں نسوار اور سگریٹ کے خلاف کاروائی ہو رہی ہے تاہم گٹکا اور سپاری کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہو رہی ہے شہر کے مختلف مقامات پر گٹکا اور سپاری سرے عام فروخت ہو رہی ہے ۔ تاہم محکمہ تعلیم ، صحت ، پولیس ، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کاروائی نہیں ہو رہی ہے موجودہ صورتحال کے پیش نظروالدین کی ذمہ دایاں بڑھ جاتی ہیں اور بچوں کو کنٹرول کرنے کیلئے سکول اور والدین میں رابطے کے فقدان کوختم کرنا ضروری ہے۔