لنڈی کوتل‘ خیبر سیاسی اتحاد کا احتجاجی جلسہ
ضلع خیبر (بیورورپورٹ) خاطر شینواری کے قتل کے خلاف خیبر سیاسی اتحاد کا لنڈی کوتل باچاخان چوک میں احتجاجی جلسہ ہوا جس میں شمالی وزیرستان کے ایم پی اے میر کلام وزیر، پی ٹی ایم کے لیڈر فرہادخان ایڈوکیٹ نے بھی شرکت کی، احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے شاہ حسین شینواری، جماعت اسلامی کے سید مقتدر شاہ، عبدالرؤف شینواری جمعیت علماء اسلام (ف) کے مفتی اعجاز شینواری پاکستان پیپلز پارٹی کے حضرت ولی آفریدی خیبر یوتھ فورم کے صدر عامر آفریدی، شاہ رحمان شینواری تحریک نوجوانان قبائل کے افتاب شینواری اور اسرار شینواری پی ٹی آئی کے عبدالرزاق شینواری، تنظیم اہلسنت کے شاکر آفریدی و دیگر نے اپنے اپنے خطابات میں کہا کہ علاقہ پسد خیل کے خاطر شینواری کی سیکورٹی اداروں کے ہاتھوں ماورائے عدالت کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں اُن کا کہنا تھا کہ خاطر شینواری کی ایف سی خیبر رائفل کی زیر حراست موت واقع ہوئی ہے لیکن تاحال کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی اور نہ جوڈیشل انکوائری ہوئی ہے، مقررین نے کہا کہ اب تک سیکورٹی فورسز نے زیر حراست افراد کو عدالت میں پیش نہیں کیا اور نہ ان کو رہا کیا گیا جو کہ سراسر نا انصافی ہے،پی ٹی ایم کے ایم پی اے میر کلام وزیر اور فرہاد ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ وہ دکھ کی اس گھڑی میں لنڈی کوتل کے عوام کیساتھ ہے اور وہ ہر فورم پر ان کیساتھ آواز اٹھائینگے ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک سوالیہ نشان ہیں کہ خیبر پولیس فورس نے ابھی تک اس قتل کی کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی ہے اور نا متعلقہ خاندان کیساتھ کوئی انصاف کے تقاضے پورے کئے ہیں جو سراسر ظلم اور ناانصافی پر مبنی ہے فرہاد ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ وہ بحثیت ایک وکیل ان کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں خیبر سیاسی اتحاد کا مطالبہ تھا کہ خاطر شینواری کی موت کی جوڈیشل انکوائری کی جائے، متعلقہ اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے ایف سی اہلکاروں کی لنڈی کوتل میں بے جا چھاپے بند کئے جائے، قیدیوں کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے، چیک پوسٹوں پر ایف سی اہلکاروں کے روئے میں نرمی لائی جائے، مظاہرین نے لنڈی کوتل باچا خان چوک سے لنڈی کوتل ہسپتال چوک تک ریلی بھی نکال جو خاطر شینواری کو انصاف دو کے نعرے لگاتے رہے واضح رہے کہ 22 دسمبر کو خاطر شینواری خیبر رائفل کی زیر حراست موت واقع ہوئی تھی جس پر پورے لنڈی کوتل میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے ہیں جبکہ سیاسی اتحاد نے دھرنے کا بھی اعلان کیا ہے جو چار دنوں سے جاری ہے احتجاجی جلسے میں تمام سیاسی پارٹیوں کے سینکڑوں کارکنان نے شرکت کی۔