دنیا میں بیانیہ کی جنگ جاری، قومی سلامتی معیشت کیساتھ وابستہ ہے: شاہ محمود قریشی

  دنیا میں بیانیہ کی جنگ جاری، قومی سلامتی معیشت کیساتھ وابستہ ہے: شاہ محمود ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


      اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے رکن ”لارڈ ڈینیئل ہینن نے وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،اس موقع پر وزیر خارجہ نے کہا پاکستان اور برطانیہ کے درمیان گہرے، کثیرجہتی دو طرفہ مراسم ہیں۔ پاکستان، برطانیہ کیساتھ دو طرفہ اقتصادی، تجارتی و سیاسی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے پر عزم ہے۔ اسٹریٹیجک شراکت داری معاہدے سے دو طرفہ تجارتی و اقتصادی تعلقات، مزید وسعت پذیر ہوئے ہیں۔ برطانیہ میں مقیم 16 لاکھ پاکستانیوں کی موجودگی، دو طرفہ تعلقات کے استحکام کا مظہر ہے، بعدازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 41ویں سفارتی کورس کی اختتام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج دنیا میں بیانیے کی جنگ جاری ہے، حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے،اب سوشل میڈیا نے ملاقات کے طریقہ کار کو تبدیل کر دیا ہے، جدید ٹیکنالوجی کو لوگوں کی رائے تبدیل کرنے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ آپ نے پاکستان کے عوام کی خدمت کرنی ہے۔ کورونا کے باعث صحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ قومی سلامتی معیشت کیساتھ وابستہ ہے، تعلیم و تربیت کو ملک کی بے لوث خدمت کیلئے بروئے کار لانے کی کوشش کریں،ڈیجیٹل دور کے چیلنجز کو ذہن میں رکھیں اور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھائیں، بطور سفارتکار اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کیلئے کوشاں رہیں، آپ پاکستان کے دفاع کی پہلی لائن کا حصہ بنیں گے، آپ کو بہتر وسائل والے مخالفین کیساتھ دانشمندی سے مقابلہ کرنا ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فارن سروس اکیڈمی میں منعقدہ پروبیشنرز کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے فارغ التحصیل افسران اور ان کے اہلخانہ،ڈائریکٹر جنرل فارن سروس اکیڈمی اور ان کی ٹیم کو اس تربیتی کورس کے بہترین انتظام کرنے پر مبارکباد پیش کی اور کہا جیسا کہ آپ باقاعدہ طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کر رہے ہیں، سب سے پہلے، آپ کو اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان اور اس کے عوام کی خدمت کرنے کی بھرپور کوشش کرتے رہنا ہے،یہاں اور بیرون ملک ہمارے مشنز کے ذریعے فراہم کردہ قونصلر خدمات ہماری خصوصی ذمہ داری ہے،جنہیں آپ نے بھی احسن طریقے سے ادا کرنا ہے۔ آپ کو سخت محنت کرنے کیلئے کمربستہ ہونا اور سیکھنے کیلئے بے تابی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ اپنی تعلیمی استعداد میں اضافہ، لکھیں، تجزیہ کریں۔ اپنے آپ کو اپنی میز پر موجود فائلوں تک محدود نہیں،اپ ڈیٹ رکھیں، کوئی بھی کام معمولی نہیں ہوتا۔ ہمیشہ اپنے حوصلے کو بلند،وسائل کی رکاوٹوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آگے بڑھیں، ڈیجیٹل دور کے چیلنجزکو ہمیشہ ذہن نشین رکھیں اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے پوری طرح فائدہ اٹھائیں۔ ایک نئی دنیا ہمارے سامنے ہے، جس کے ذریعے ہمیں طاقت کے متعدد مراکز کا سامنا احتیاط اور دور اندیشی کیساتھ کرنا ہے، ہمیں ادراک ہونا چاہیے آج سفارتی کام کئی گنا بڑھ گیا ہے، یک قطبی دنیا اب ایک عقبی منظر کا حصہ بن چکی ہے،کثیرجہتی میکانزم جو ثالثی اور تنازعات کے حل کیلئے قائم کیے گئے تھے اپنی افادیت کھو رہے ہیں،کورونا وبائی چیلنج نے صحت عامہ سے متعلقہ نظام کی خامیوں کو بے نقاب کر دیا، عالمی معاشی نظاموں کو شدید متاثر کیا اور طویل مدتی جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کے امکانات واضح کیے ہیں، بین الاقوامی تعلقات اور خارجہ پالیسی کو چلانے کے روایتی ذرائع کو تیز رفتار عالمی ادراک کی صنعت نے پیچھے چھوڑ دیا،سافٹ پاور نے پہلے ہی روایتی جنگ کی جگہ لے لی ہے۔ دنیا، معلومات،غلط معلومات کی جنگ کے دور میں داخل ہو چکی، ہم میڈیا کے کردار میں بہت بڑی تبدیلی دیکھ رہے ہیں،ان بدلتے ہوئے رجحانات کے پس منظر میں، جغرافیائی سیاست نئے ابھرتے ہوئے عوامل اور غور و فکر کی صلاحیت کو بڑھانے کی جانب اشارہ کر رہی ہے۔ ہمیں پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ان بدلتے ہوئے رجحانات کے مطابق مرتب کرنا ہو گا، اپنے مفادات کو سرفہرست رکھتے ہوئے، پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور آزادی محفوظ اور ترقیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانا ہے۔ اقتصادی سفارت کاری صرف ایک لفظ نہیں، بلکہ ہمارے ترقیاتی ایجنڈے اور سفارتی اثاثوں سے فائدہ اٹھانے کا ایک جامع خاکہ ہے۔ مستقبل غیر متوقع لیکن ہمارے پاس پیش آمدہ چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے وسیع تجربہ موجود ہے۔
شاہ محمود 

مزید :

صفحہ اول -