ترک لڑکی نے چہرے پر تیزاب پھینکنے والے سابق بوائے فرینڈ کی رہائی کے بعد اسی سے ہی شادی کرلی
انقرہ (ویب ڈیسک) ترکی میں لڑکی نے اس کے چہرے پر تیزاب پھینکنے والے سابقہ بوائے فرینڈ سے ہی شادی کرلی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق حال ہی میں ترکی میں ایک 20 سالہ لڑکی برفن اوزیک جس پر اس کے 23 سالہ بوائے فرینڈقاسم اوزان نے دو سال قبل تیزاب سے حملہ کیا تھا، اس نے نہ صرف اس شخص کو معاف کر دیا بلکہ جیل سے رہائی کے بعد اس سے شادی بھی کرلی۔ قاسم اور برفن کے درمیان کسی معاملے پر بحث ہوئی اور ان کے درمیان علیحدگی ہوگئی تھی، جس کے بعد غصے میں آکر قاسم نے لڑکی کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا ،لڑکے کا خیال تھا کہ اگر تم میری نہیں ہوسکتی تو کسی کی نہیں ہوسکتی۔
تیزاب کے حملے کے نتیجے میں برفن تقریباً ایک آنکھ سے اندھی ہوگئی جبکہ اس کے چہرے کو کافی نقصان پہنچا تھا تاہم پولیس میں شکایت درج کروانے پر ملزم قاسم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔رپورٹس کے مطابق ملزم جیل سے ہی اپنی سابقہ گرل فرینڈ کو پیار بھرے اور معافی کے لیے میسجز کرتا تھا جس سے متاثر ہوکر برفن نے ایک موقع پر اپنی درج شکایت واپس لینے کا فیصلہ بھی کیا لیکن لوگوں کی جانب سے تنقیدکی وجہ سے اس نے اپنے وکیل سے شکایت دوبارہ بحال کرنے کا کہا۔
بعد ازاں ترکی کی عدالت نے ملزم کو لڑکی کے چہر ے پر تیزاب پھینکنے کے جرم میں 13 سال اور 6 ماہ کی سزا سنائی تاہم یہ دونوں پھر بھی رابطے میں رہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا وباکی وجہ سے ترکی کے قانون میں تبدیلی کے بعد، قاسم کو دو سال قید کی سزا کاٹنے کے بعد قبل از وقت رہا کر دیا گیا، رہائی پاتے ہی قاسم نے اپنی سابقہ گرل فرینڈ برفن اوزیک کو شادی کی پیشکش کی جسے اس نے قبول کیا جس کے بعد دونوں نے جلدی سے ایک تاریخ طے کی اور رواں ماہ کے شروع میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔