چیئرمین نیب کے عہدے کی پیشکش بارے افواہوں پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا موقف بھی آگیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ انہیں چیئرمین نیب کے عہدے میں دلچسپی نہیں ہے جب کہ وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے چیئرمین نیب کے عہدے کے لیے کوئی نام تجویز نہیں کیا گیا، اس حوالے سے میڈیا رپورٹس درست نہیں جب کہ ن لیگ کے سینئر رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پارٹی نے ناصر محمود، آفتاب سلطان اور ھشام بن صدیق کے نام تجویز کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا میں حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے مجوزہ امیدواروں کے نام گردش کررہے ہیں تاہم سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے واضح طور پر کہا ہے کہ انہیں چیئرمین نیب کے عہدے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ روزنامہ جنگ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ نہ ہی ان سے کسی نے رابطہ کیا ہے اور نہ ہی انہیں کسی سرکاری عہدے میں دلچسپی ہے، میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں چیئرمین نیب کے عہدے کے لیے دستیاب نہیں ہوں۔
ان سے جب پوچھا گیا کہ اگر کسی حکومتی عہدیدار نے ان سے رابطہ کیا یا انہیں چیئرمین نیب کے عہدے کی پیش کش کی تو کیا وہ اسے قبول کرلیں گے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی بھی حکومتی عہدے کے لیے دستیاب نہیں ہیں چاہے وہ چیئرمین نیب کا عہدہ ہو یا کوئی دوسرا عہدہ ہو۔
یادرہے کہ سوشل میڈیا پر گزشتہ چند روز سے یہ قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ حکومت، چیئرمین نیب کے عہدے کی پیش کش سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو کرنا چاہتی ہے جبکہ سیاسی تجزیہ کاروں کا یہ بھی ماننا ہے کہ عمران خان موجودہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو ہی عہدے پر برقرار رکھنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔