جماعت اسلامی کا آج ”یوم یکجہتی بلوچستان “ منانے کا اعلان
لاہور(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک معاشی، سیاسی، اخلاقی لحاظ سے دیوالیہ ہو چکا ہے، ٹیکنوکریٹ حکومت کے شوشے مسائل کا حل نہیں، بحران سے نکلنے کا واحد راستہ الیکشن ہے، مگر انتخابات سے قبل الیکشن ریفارمز ہونی چاہییں، موجودہ ماحول میں بغیر اصلاحات کے انتخابات ہوئے تو نتائج کوئی تسلیم نہیں کرے گا، مسائل میں مزید اضافہ ہو گا۔جمعرات کو منصورہ میں نائب امیر لیاقت بلوچ،سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی آج گوادر کے عوام کے حقوق کے لیے ملک گیر سطح پر ”یوم یکجہتی بلوچستان“ منائے گی جس کے تحت تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں مظاہروں اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔امیر جماعت نے اس تاثر اور پروپیگنڈہ کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا کہ گوادر کے عوام کا احتجاج سی پیک کے خلاف ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی سی پیک کی مکمل حمایت کرتی ہے اور اس منصوبہ کو ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے ضروری سمجھتی ہے۔ گوادر کے رہائشی اور مچھیرے اپنے حقوق کے لیے اس وقت سے احتجاج کر رہے ہیں جب سی پیک کا وجود بھی نہیں تھا۔ حکومت اور ”گوادر کو حق دو تحریک“ کے درمیان نو ماہ قبل جو معاہدہ ہوا جماعت اسلامی نے اس کے لیے کردار ادا کیا تاہم حکومت نے معاہدے کی پاسداری نہیں کی جس پر احتجاج اور دھرنے کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا۔ دھرنے کے دوسرے فیز کا آغاز دو ماہ پہلے ہوا، مگر چند روزقبل مظاہرین پرپولیس نے کریک ڈاو¿ن کیا، خیموں کو اکھاڑا اور لوگوں کو گرفتار کیا۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی تشدد کی سیاست کو مسترد کرتی ہے بھلے یہ کسی طرف سے ہو۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کرے، طاقت کے زور پر عوام کو ان کے حقوق سے دستبردار کرانے کی حکومتی پالیسیاں پہلے کبھی کامیاب ہوئی تھیں نہ اب ہوں گی۔ گوادر سمیت بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق دیے جائیں ایسا نہ ہو کہ محرومیوں کا لاوا پھٹ جائے۔
سراج الحق