سپیکر کا پی ٹی آئی ارکان کے اجتماع استعفوں کی منظوری سے انکار 

سپیکر کا پی ٹی آئی ارکان کے اجتماع استعفوں کی منظوری سے انکار 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


           اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں ) سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی ارکان کے اجتماعی استعفے منظور کرنے سے انکار کر دیا، ممبران کو انفرادی طور پر بلایا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق سابق سپیکر اسد قیصر کی قیادت میں پی ٹی آئی ارکان پارلیمنٹ نے سپیکر قومی اسبملی راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران استعفوں کی تصدیق کے حوالے سے حکمت عملی پر بات چیت اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔پی ٹی آئی پارلیمانی وفد میں سابق سپیکر اسد قیصر، سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری، پی ٹی آئی چیف وہیب عامر ڈوگر، سابق وزیر مملکت ڈاکٹر شبیر قریشی، اراکین فہیم خان اور عطاء اللہ شامل تھے۔ملاقات کے دوران سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ سیاست میں دروازے بند نہیں کئے جاتے، سیاست دانوں میں رابطے ہونے چاہئیں، استعفوں کی تصدیق کے لئے آئین اور اسمبلی قواعد وضوابط کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا، استعفوں کے لئے تمام ممبران کو انفرادی طور پر بلایا جائے گا۔سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پہلے بھی پی ٹی آئی ممبران کو استعفوں کی تصدیق کے حوالے سے مدعو کیا گیا تھا، پی ٹی آئی کے کراچی سے ایک رکن اسمبلی نے استعفیٰ کی منظوری روکنے کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔پی ٹی آئی پارلیمانی وفد نے کہا کہ کسی کی انٹرٹینمنٹ کیلئے استعفیٰ نہیں دیئے کہ ایک ایک کر کے بلایا جائے، اجتماعی استعفے دیئے تاکہ ملک میں عام انتخابات کی راہ ہموار کی جائے۔سابق سپیکر اسد قیصر نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے عمران خان نے لیڈ کرنے کا کہا تھا، ہم نے سپیکر کے سامنے اپنا مو¿قف رکھا، قاسم سوری نے ایک پراسس مکمل کیا تھا، قاسم سوری سائن کرچکے تھے، سپیکر نے ابھی تک وہ معاملہ روکے رکھا جو غیر قانونی ہے۔اسد قیصر نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ تمام ارکان آئیں گے اور ہاتھ سے لکھ کر استعفے دیں گے، ہم نے کہا جن کے استعفے منظور ہوئے کیا وہ آپ کے پاس آئے تھے؟ اس کا سپیکر کے پاس کوئی جواب نہیں،سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں نے 127 استعفے منظور کئے، نئے سپیکر نے حلف کے بعد اس فائل کو روک دیا، 127 استعفوں کو روکا اور 11 کے منظور کر لئے، ہمارا بنیادی مقصد ان استعفوں کو منظور کرانا ہے، آج حالات یہ ہیں کہ ہر جگہ دہشت گردی ہو رہی ہے، یہ امپورٹڈ سرکار ہر سطح پر ناکام ہو چکی ہے۔دوسری جانب سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے وفد سے اچھے ماحول میں بات ہوئی ہے، ان کا موقف تھا کہ 127 افراد نے استعفے دیئے،انہیں قبول کیا جائے، آئین میں لکھا ہے کہ استعفیٰ ہاتھ سے لکھا ہوا ہو، سپیکر کے پاس جب استعفے آئیں تو سپیکر رکن کو بلا کر تصدیق کرے گا کہ رکن پر کوئی دباو¿ تو نہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے وفد کو بتایا کہ آپ کے بعض ارکان استعفوں کی منظوری کے خلاف عدالت چلے گئے، کچھ ارکان نے چھٹی کی درخواست بھیج دی، بعض ارکان پارلیمنٹ آئے اور حاضری لگا کر چلے گئے، میں نے بطور سپیکر آئین اور قواعد و ضوابط کو دیکھنا ہے، میں نے تحریک انصاف کو ایوان میں آنے کا کہا ہے، ہمیں پاکستان کو سامنے رکھ کرفیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ میں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ آپ پارلیمان میں آئیں آپ کو بات پوری کرنے کا موقع دوں گا، استعفے منظور کرنا بہت مشکل کام ہوتا ہے، لاکھوں افراد نے ووٹ دے کر آپ کو منتخب کیا ہے، جن کے استعفے منظور کئے، ان کے ٹوئٹر اور میڈیا پر بیانات دیکھ کر کئے۔ میں بطور سپیکر سب کے لئے سانجھا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو مفاہمت کی ضرورت ہے، مشکلات سے باہر نکلنے کے لئے حالات بہتر بنانے کی ضرورت ہے، ان حالات میں ضد اور ذاتی انا نہیں ہونی چاہیے، وفد سے کہا کہ میں دوبارہ ارکان کو خط لکھ کر بلا لیتا ہوں، یہ نہیں ہو سکتا کہ سب اجتماعی ا? کر استعفے منظور کرائیں، اجتماعی استعفوں کی اجازت آئین اور قانون نہیں دیتا۔راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ حالات خراب کرتی ہے، اس سے مسائل کا حل نہیں نکلتا، قریشی صاحب نے ایوان میں سب کے استعفوں کی بات کی، یہ نہیں کہا کہ میں ایوان پر استعفا دے رہا ہوں، 11 استعفے منظور کرنے پر عدالت نے تسلیم کیا ہے، ہم تمام کام آئین اور قانون کے مطابق کرتے ہیں۔دریں اثناسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے تحریک انصاف کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ذرائع کے مطابق ب سپیکر قومی اسمبلی نے ملاقات میں استعفے نہ دینے والے اراکین اور خفیہ رابطوں سے بات کرنے والے پی ٹی آئی اراکین سے متعلق بات سامنے رکھ دی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ سپیکر نے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کی جانب سے حاضری کی بنیاد پر تنخواہ لینے کا دعویٰ بھی کیا، سپیکر کے انکشافات کے بعد تحریک انصاف کا وفد ایک دوسرے کو دیکھنے لگا۔ اس حوالے سے اسد قیصر کا کہنا تھا ہم اس بارے میں عمران خان سے بات کرکے آپ کو بتائیں گے۔دوسری جانب پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے شاہ محمود قریشی اور پرویزخٹک کو لاہور بلا لیا، دونوں پارٹی رہنما عمران خان سے آج زمان پارک میں ملاقات کریں گے۔پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو استعفوں پر واضح مو¿قف کے لیے بلایا ہے۔ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک کی آج استعفوں کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات ہونی تھی لیکن دونوں رہنما اسپیکر قومی اسمبلی سے ہونے والی ملاقات میں شریک نہ ہوئے، شاہ محمود قریشی کی غیر موجودگی میں اسد قیصر نے وفد کی قیادت کی۔
سپیکر انکار

مزید :

صفحہ اول -