کراچی ٹیسٹ ڈرا کرنا پاکستان کیلئے جیت سے کم نہ ہو گا؟ دلچسپ صورتحال بن گئی
لاہور (حسنین محی الدین سے )پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کراچی میں جاری پہلا ٹیسٹ دلچسپ صورتحال میں داخل ہو گیا ہے ، بظاہرتو جیت پاکستان کیلئے نا ممکن ہو چکی ہے لیکن میچ ڈرا کرنے کیلئے بھی پاکستان کو ایڑھی چوٹی کا زور لگانا پڑے گا ۔ لنچ سیشن کے بعد سےاس ٹیسٹ میچ نے ون ڈے یا ٹی ٹوینٹی جیسی شکل اختیار کر لی ہے۔پاکستان کو وکٹیں بھی بچانی ہے ، زیادہ سے زیادہ اوورز بھی کھیلنے ہیں اور وکٹیں گرنے کی صورت میں زیادہ سے زیادہ سکور بھی نیوزی لینڈ کیلیے چھوڑنا ہو گا ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اپنی دوسری اننگز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 200 رنز بنا چکا ہے ، لیکن نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کی برتری صرف 26 رنز کی ہے ،واضح رہے کہ پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 438 رنز بنائے تھے جس کے مقابلےمیں نیوزی لینڈ نے کین ولیمسن کی ڈبل سینچری کی بدولت 619 رنز 9 کھلاری آؤٹ پر اپنی پہلی اننگز ڈکلیئر کر دی تھی، کین ولیمن ناٹ آؤٹ ٹھہرے جبکہ پاکستان کے خلاف نیوزی لینڈ نے 174 رنز کی برتری حاصل کر لی تھی ، ایسے میں پاکستان نے جب ٹیسٹ کے چوتھے روز بیٹنگ کا آغاز کیا تو پاکستان کی بیٹنگ لائن پھر سے لڑکھڑا گئی ۔
اب تک کی صورتحال کے مطابق پاکستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف 26 رنز کی برتری ہے جبکہ 5کھلاڑی پویلین واپس جا چکے ہیں، اس وقت کریز پر امام الحق اور سعود شکیل موجود ہیں ، دلچسپ صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کے جیت کا موقع تو معدوم ہو ہی چکا ہے ، میچ ڈرا کرنے کیلئے بھی پاکستان کو اپنے باقی 5 وکٹوں کے ساتھ آج کا پورا دن گزارنا ہے ،انہیں مزید 58 اوورز تک کھیلنا ہو گا، ساتھ ہی ساتھ اپنا سٹرائیک ریٹ بھی بہتر کرتے ہوئے اچھا رنز کرناہوں گے تاکہ اگر ٹیم آج کا پورا دن نہ کھیل سکی تو نیوزی لینڈ باقی کے بچے ہوئے اوورز میں وہ سکور نہ کر سکے۔واضح رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان اب تک 392 اوورز ہو چکے ہیں جبکہ ٹیسٹ میں تقریباً450 اوورز تک کا کھیل ہوتا ہے۔