سبزواری ٹاؤن‘ ایم ڈی اے کا داخلی گیٹ نہ ہٹانے کا فیصلہ‘ کمیٹی بھی تشکیل
ملتان (سپیشل رپورٹر) ایم ڈی اے انتظامیہ نے سبزواری ٹاؤن وہاڑی روڈ میں لگے داخلی گیٹ نہ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔فیصلہ ڈائریکٹر جنرل ایم ڈی اے آغا محمد علی عباس نے لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ کی ہدایت کے مطابق سبزواری ٹاؤن کی سوسائٹی کے تمام عہدے داران اور لیگل کونسل کی ذاتی شنوائی کے بعد کیا۔ تفصیلات کے مطابق ایم ڈی اے انتظامیہ کوسبزواری ٹاؤن کے داخلی گیٹس کے (بقیہ نمبر43صفحہ12پر)
حوالے سے پاکستان سیٹیزن پورٹل اور سوشل میڈیا سے مختلف شکایات موصول ہوئی جس میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ سبزواری ٹاؤن میں غیر قانونی طور پر داخلی گیٹ لگا کر شاہرائے عام کو عوام الناس کے لئے بند کر دیا گیا ہے جس پر ایم ڈی اے انفورسمنٹ ٹیم کی جانب سے اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ کی سربراہی میں غیر قانونی گیٹس گرانے کے لئے موقع پر پہنچے جس پر سبزواری ٹاؤن کے مکینوں کی بڑی تعداد اور سوسائٹی عہدیداران موقع پر جمع ہوکرگیٹ ہٹانے سے روک دیااورلاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ میں ایم ڈی اے کے خلاف رٹ دائر کر دی جس پر معزز عدالت عالیہ نے ڈائریکٹر جنرل ایم ڈی اے کو سائلین کی ذاتی شنوائی کے بعد فیصلہ کرنے کا حکم جاری کیا۔ سوسائٹی ممبران نے ایم ڈی اے انتظامیہ کو واضح کیا کہ داخلی گیٹس ہر وقت کھلے رہتے ہیں جن پر باقاعدہ سکیورٹی گارڈز تعینات کئے گئے ہیں۔یہ داخلی گیٹس رہائشیوں کی مرضی اور خالصتاً سکیورٹی کیلئے لگائے گئے ہیں۔داخلی گیٹس کی وجہ سے کسی کا راستہ نہیں روکا گیا بلکہ عوام الناس اور سنٹرل جیل کی سکیورٹی کیلئے لگائے ہیں۔ سوسائٹی ممبران نے واضح کیا کہ شکایت کنندگان سبزواری ٹاؤن کے رہائشی بھی نہیں ہیں اور یہ بھی واضح کیا گیا کہ چند بیرونی شر پسند عناصر داخلی گیٹوں کے مسئلے کو الجھا رہے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل ایم ڈی اے نے ذاتی شنوائی اور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں یہ فیصلہ کیا کہ سبزواری ٹاؤن کے داخلی گیٹس جو کہ عوام الناس اور سنٹرل جیل کی سیکورٹی کے لئے لگائے گئے ہیں نہیں گرائے جائیں گے۔ انہوں نے سوسائٹی ممبران کو ہدایت کی کہ گیٹس پر سیکیورٹی گارڈز کی حاضری کو یقینی بنائیں اور گیٹس کو ہر وقت عوام کے لئے کھلا رکھیں تاکہ عوام الناس کو گزرنے میں پریشانی کا سامنا نہ ہو۔علاوہ ازیں ڈائریکٹر جنرل ایم ڈی اے آغا محمد علی عباس کے احکامات پر نیو شاہ شمس ہاؤسنگ سکیم کے مکینوں کے جائز مطالبات اور مسائل کو فوری حل کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
گیٹ