امریکاکاجھوٹ پھربے نقاب،ایرانی حملے سے امریکی فوجی اڈے پر دراصل کتنے امریکی نشانہ بنے؟فوج نے اعدادو شمار جاری کردیئے گئے
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکی جھوٹ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا،جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں کئے گئے ایرانی حملے میں زخمیوں کی تعداد سے متعلق نئے اعدادوشمار جاری کردیئے گئے ہیں۔امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون کا کہنا ہے 8 جنوری کو ایران کی جانب سے عراق میں امریکی اڈوں پر میزائل داغے جانے کے بعد شدید دماغی چوٹوں سے متاثرہ امریکی فوجیوں کی تعداد اب 50 ہوگئی ہے۔
حملوں کے فوری بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان میں کسی امریکی فوجی کو کوئی نقصان نہیں پہنچااور تمام امریکی محفوظ ہیں لیکن کچھ ہی دنوں بعد امریکا نے اعتراف کرلیا کہ اس کے 16فوجی ایرانی حملوں کا نشانہ بن کر زخمی ہوگئے جن کا جرمنی اور کویت میں علاج جاری ہے ۔سولہ فوجیوں کے زخمی ہونے کی خبر بھی جھوٹ نکلی اور پنٹاگون نے بتایا کہ دراصل زخمیوں کی تعداد 34 ہے جن میں سے 17 فوجیوں کی طبی نگہداشت کی جا رہی ہے۔
امریکی محکمہ دفاع کے تازہ ترین بیان میں اب کہا جارہا ہے کہ زخمیوں کی تعداد پچاس ہے۔منگل کے روز تازہ ترین اعداد و شمار دیتے ہوئے پنٹاگون کے ترجمان لفٹینٹ کرنل تھوماس کیمبل نے کہا زخمی ہونے والوں میں سے 31 کا عراق میں ہی علاج کیا گیا تھا اور وہ اپنی ڈیوٹی پر واپس تعینات ہو چکے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ 18 فوجیوں کو جرمنی بھیجا گیا تھا تاکہ ان کا مزید معائنہ کیا جا سکے جبکہ ایک فوجی کو کویت بھیجا گیا تھا اور اب وہ لوٹ چکے ہیں۔
یادرہے کہ آٹھ جنوری کوجنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں کی گئی کارروائی کے بعد ایرانی پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے حملے میں اسی امریکی ہلاک ہوئے ہیں۔