جھوٹادعویٰ کرنے پر درخواست گزارکو 5 لاکھ روپے جرمانہ اورجیل ہونی چاہئے،سپریم کورٹ،5 کنال زمین کے دعویدار کی درخواست خارج

جھوٹادعویٰ کرنے پر درخواست گزارکو 5 لاکھ روپے جرمانہ اورجیل ہونی ...
جھوٹادعویٰ کرنے پر درخواست گزارکو 5 لاکھ روپے جرمانہ اورجیل ہونی چاہئے،سپریم کورٹ،5 کنال زمین کے دعویدار کی درخواست خارج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلا م آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے حسن ابدال میں 5 کنال زمین کے دعویدار کی درخواست خارج کردی۔جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جھوٹادعویٰ کرنے پر درخواست گزارکو بھاری جرمانہ ہوناچاہئے،اس قسم کے مقدمہ بازی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ ہوناچاہئے،جھوٹا دعویٰ کرنے پر درخواست گزار کو جیل ہونی چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں زمین کے تنازع سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،وکیل درخواستگزارنے کہا کہ ہم 40 سال سے زمین کے کاشت کار ہیں ،دوسرے فریق نے 2010 میں زمین خریدی،جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ آپ کے پاس اس بات کاکیاثبوت ہے کہ کاشتکار تھے؟۔
جسٹس سجادعلی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزارنے ملکیت کاجھوٹا دعویٰ کیسے کرلیا،جھوٹادعویٰ کرنے پر درخواست گزارکو بھاری جرمانہ ہوناچاہئے، اس قسم کے مقدمہ بازی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ ہوناچاہئے،جھوٹا دعویٰ کرنے پر درخواست گزار کو جیل ہونی چاہئے ۔
جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ کسی کی زمین پر گھر بنا کر پھر سپریم کورٹ میں کیس دائر کرنے کی ہمت کیسے ہوئی؟،ہماری بدقستمی ہے چوربے ایمان ڈھٹائی کے ساتھ کھڑارہتا ہے،وکیل درخواستگزار نے کہا کہ مجھے مکان تعمیر کرنے کی اجازت دی گئی تھی ،جسٹس مظہرعالم میاں خیل نے کہاکہ آپ کے سپریم کورٹ اورہائیکورٹ کے موقف میں تضاد ہے ،سپریم کورٹ نے حسن ابدال میں 5 کنال زمین کے دعویدار کی درخواست خارج کردی۔