بیگمات کے تشدد کا نشانہ بننے والے مردوں کی کہانیاں جنہیں جان کر ہی ہر مرد کانپنے لگے

بیگمات کے تشدد کا نشانہ بننے والے مردوں کی کہانیاں جنہیں جان کر ہی ہر مرد ...
بیگمات کے تشدد کا نشانہ بننے والے مردوں کی کہانیاں جنہیں جان کر ہی ہر مرد کانپنے لگے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) گھریلو تشدد کی بات ہو تو ذہن میں یہی آتا ہے کہ شوہر نے بیوی کو تشدد کا نشانہ بنایا ہو گا لیکن آپ کو یہ سن کر حیرت ہو گی کہ برطانیہ میں اب شوہروں پر تشدد کرنے والی بیویوں کی تعداد میں حیران کن تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔میل آن لائن کے مطابق برطانوی پولیس کی طرف سے جاری اعدادوشمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ 10سالوں میں شوہروں پر تشدد کرنے والی خواتین کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہو چکا ہے۔ 2009ءسے 2018ءکے درمیان شوہروں پر تشدد کرنے والی خواتین کی تعداد 27ہزار 762سے بڑھ کر 92ہزار 408تک پہنچ گئی۔شوہروں پر تشدد کے جتنے کیس رپورٹ میں ان میں سے کئی کیسز میں خواتین نے اپنے شوہروں کو ایسے خوفناک تشدد کا نشانہ بنایا کہ مردوں کو پیچھے چھوڑ گئیں۔
رپورٹ کے مطابق کئی خواتین نے اپنے شوہروں کے گلے پر چھری رکھ کر انہیں خوفزدہ کیا اور ان میں سے بعض کے گلوں پر کٹ بھی لگ گئے۔ کئی خواتین نے اپنے شوہروں کے دانتوں پر گھونسے مارے۔ ڈنڈوں سے پیٹنے کے واقعات تو بے شمار پیش آئے۔ کینٹ کے رہائشی 56سالہ ٹونی ہیننگٹن نامی ٹی وی ڈائریکٹر کو شادی کے فوری بعد اس کی بیوی نے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کیا اور اس کی جان تین سال قبل اس وقت چھوٹی جب اس کی بیوی ٹریسی کو عدالت نے 2سال قید کی سزا سنا کر جیل بھجوا دیا۔ بیڈفورڈ شائر کے 24سالہ الیکس سکیل نامی شخص کو اس کی جورڈن ورتھ نامی بیوی سالہا سال سے بدترین تشدد کا نشانہ بناتی رہی۔ جورڈن ورتھ برطانیہ کی پہلی خاتون تھی جس پر جابرانہ روئیے کا الزام ثابت ہوا اور سزا ہوئی ورنہ اس سے پہلے اس روئیے پر صرف مردوں کو سزا ہوئی تھی۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -