پیپلز پارٹی آئی جی سندھ کو کیوں ہٹانا چاہتی ہے؟تحریک انصاف کے رہنما نے ایسی بات کہہ دی کہ مرادعلی شاہ غصے سے لال پیلے ہو جائیں گے
ٹنڈوالہ یار(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کےرہنماء اوررکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نےکہاہےکہ آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے صوبائی وزراء
کی جانب سےجرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کی بات کی توصوبائی وزراء آئی جی سندھ کےمخالف ہوگئے،بغیروجوہات کےآئی جی سندھ کو ہٹایا نہیں جاسکتا ،وفاقی کابینہ کے فیصلے کے مطابق گورنر سندھ سے مشاورت کے بعد ہی آئی جی سندھ کو تبدیل کیا جاسکتاہے۔
ٹنڈوالہ یار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیروں نے گندم میں بڑے پیمانے پر کرپشن کرکے آٹے کا بحران پیدا کیا، آٹے کا بحران پیدا کرنے کے زمہ دار سندھ حکومت اور اس کے وزراء ہیں، پیپری میں قائم گندم کے گودام میں رکھی گئی سرکاری گندم میں بھی بڑے پیمانے پر کرپشن کی گئی، 14کروڑ کی گندم کا کرایہ 36کروڑ ادا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کا ہر علاقہ گندگی کے ڈھیر سے بھرا پڑا ہے اور سندھ کی عوام پینے کے صاف پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے مگر پیپلزپارٹی وفاقی حکومت پر تنقید برائے تنقید کرنے میں لگی ہوئی ہے،حکومت سندھ کو چاہئے کہ وہ اپنا قبلہ درست کرکے سندھ کی عوام کی خدمت کرے تاکہ آنے والے بلدیاتی الیکشن میں ان کے امیدوار کامیاب ہوسکیں، اگر سندھ حکومت اور اُن کے وزیروں کایہی حال رہا تو پورے سندھ میں ان کو کونسلر کی ایک سیٹ بھی نہیں مل پائے گی۔