افغانستان محض ایک ہمسایہ نہیں، ہمارے خون کے رشتے استوار ہیں: شاہ محمود قریشی
اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان قیادت افغانستان اور خطے میں پائیدار امن کے قیام کے اس تاریخی موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے،افغانستان میں قیام امن کیلئے دوحہ میں مذاکرات کا دوسرا مرحلہ جاری ہے، امید ہے اس ایجنڈے پر پیشرفت ہوگی،،ہم بین الافغان مذاکرات کے نتائج کا احترام کریں گے، امن عمل کو اندر اور باہر سے خرابی پیدا کرنے والے عناصر کی شرانگزیوں سے محفوظ بنانا ہوگا،اپنے حصے کے طورپر پاکستان افغان قیادت میں افغانوں کو قبول عمل کی حمایت جاری رکھے گا،ایک دوسرے سے جڑنے اور تجارت کے فروغ کی صورت میں افغانستان میں امن کے خطے اور دنیا کے لئے بے پناہ ثمرات میسرآئیں گے۔افغان امن عمل اور شنگھائی تعاون تنظیم کے موضوع پرویبنارسے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ گزشتہ چار دہائیوں سے زائد عرصے سے افغان عوام اپنے ملک میں عدم استحکام اور جاری تنازعہ سے بے پناہ متاثر ہوئے ہیں۔ افغانستان کے پڑوس میں پاکستان خاص طورپر اس تنازعہ کے مضر اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ امن مذاکرات اپنی نوعیت میں بلاشبہ ایک پیچیدہ اور دقت طلب عمل ہوتا ہے۔ اس تناظر میں بین الافغان مذاکرات کو بھی کوئی استثنیٰ نہیں ہے،اب بین الافغان مذاکرات ضابطہ کار سے ٹھوس مرحلے کی طرف آگے بڑھ چکے ہیں، یہ نہایت اہم ہے کہ مذاکرات کرنے والے فریقین مطلوبہ ضبط وتحمل اور مقصدیت کے احساس کا مظاہرہ کریں۔ افغانستان میں امن اور استحکام پاکستان کے لئے ناگزیر اور نہایت اہم ہے۔ افغانستان محض ایک ہمسایہ نہیں بلکہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تاریخ، عقیدے، ثقافت اور خون کے رشتے استوار ہیں۔
شاہ محمود قریشی