جاپان کا نیوکلیئر پاور پلانٹ ممکنہ طور پر نیوٹران کی تعداد میں تیزی سے کمی کے بعد خود بخود بند ہوگیا

ٹوکیو (ڈیلی پاکستان آن لائن) جاپانی نیوکلیئر پاور پلانٹ کا ایک ری ایکٹر الرٹ کے بعد پیر کو خود بخود بند ہو گیا۔ واقعے میں تابکاری میں اضافے کا کوئی پتہ نہیں چلا جب کہ ریگولیٹرز نے کہا ہے کہ وہ اس کی وجہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی (این آر اے) کے مطابق وسطی فوکوئی کے علاقے میں تاکاہاما پاور پلانٹ کا ری ایکٹر تقریباً 3:20 بجے نیوٹران کی تعداد میں تیزی سے کمی کے خطرے کی وارننگ کے بعد رک گیا۔ این آر اے نے ایک بیان میں کہا کہ 'ری ایکٹر ٹھنڈا ہو رہا ہے اور اس کا ارد گرد کے ماحول پر کوئی اثر نہیں ہے کیونکہ تابکار کی سطح میں کوئی غیر معمولی بات نہیں پائی گئی۔
آپریٹر کنسائی الیکٹرک پاور کمپنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اب بھی وجہ کی تحقیقات کر رہے ہیں، فوکوئی کے علاقائی حکام نے یہ بھی کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ الارم بجنے کی وجہ کیا تھی، عوامی نشریاتی ادارے این ایچ کے کے مطابق انہوں نے نوٹ کیا کہ ری ایکٹر کے درجہ حرارت یا دباؤ میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔