رمضان بازاروں میں مہنگائی کے ڈیرے‘ماہ صیام میں بھی صارفین کو ریلیف نہ مل سکا

رمضان بازاروں میں مہنگائی کے ڈیرے‘ماہ صیام میں بھی صارفین کو ریلیف نہ مل سکا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور (اسد اقبال، تصاویر ذیشان منیر) پنجاب حکومت کی ہدایت پر صوبائی دارلحکومت میں عوام کو ارزاں نرخوں پر معیاری اشیائے خورد نوش کی فراہمی کیلئے لگائے جانے والے اتوار بازار، رمضان بازاروں کی نسبت مہنگے بازار ثابت ہورہے ہیں۔ گزشتہ روز داتا گنج بخش ٹاﺅن کے زیر اہتمام لگائے جانے والے شادمان اتوار بازار اور رمضان بازار جو کہ اکھٹے لگائے گئے تاہم انتظامیہ کی جانب سے مارکیٹ کمیٹی نے اتوار بازار نرخ علیحدہ اور رمضان بازار نرخ علیحدہ دیئے۔ شہریوں کی بڑی تعداد سستی اشیاءکی خریداری کے لیے اتوار بازار اور رمضان بازار میں لگے سٹالوں کا وزٹ کرتی رہی اور سستی اشیاءکی دستیابی کے لیے سخت گرمی میں تغ و دو کرتی دکھائی دی۔ شادمان اتوار بازار اور رمضان بازار میں تمام محکموں کے اہلکارسمیت اعلیٰ افسران موجود رہے تاہم آسمان سے باتیں کرتی مہنگائی پر شہری روٹی کپڑا، مکان اور خادم اعلیٰ پنجاب کا سہرا سجانے والی حکومتوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے رہے اور کہا کہ رمضان المبارک کے ماہ مقدس میں بھی منافع خوری عروج پر ہے اور اشیائے خورد نوش کی مصنوعی قیمتوں میں اضافہ کو ضلعی حکومت مکمل طور پر کنٹرول کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ خریداری کرنے آئی ہوئی ماہ نوراور سوہنا نے کہا کہ حکومت بلند و بالا دعوے اور وعدے بھی ماہ رمضان میں مہنگائی کے جن کو بوتل میں بند کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ یہاں پر عام مارکیٹ کی نسبت سے 2 سے 4 روپے فی کلو قیمت میں کمی کوئی ریلیف نہیں۔ اتوار بازاروں کا انعقاد عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے کیا ہے جس کو محض نمود و نمائش تو کہا جاسکتا ہے سستے بازار نہیں۔ کوثر اور وقاص مغل نے کہا کہ چیک اینڈ بیلنس کے فقدان کے باعث سٹال ہولڈرز ایک ہی چیز کے مختلف نرخ وصول کررہے ہیں۔ نبیلہ، انیلا، ماہ گل، زینب، الیاس اور طالب حسین نے کہا کہ اوپن مارکیٹ اور اتوار بازاروں کی نسبت رمضان بازاروں میں اشیاءکی قیمتیں کم ہیں جہاں سے خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی کاوشیں قابل ستائش ہیں تاہم اشیاءکی کوالٹی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ مسز مصطفیٰ اورمسز سہیل نے کہا کہ یہاں پر عام مارکیٹ کی نسبت سستی اشیاءمل رہی ہیں جبکہ سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ تمام اشیاء ایک ہی جگہ بآسانی مل جاتی ہیں۔ صارفین نے ڈی سی او لاہور سے اپیل کی ہے کہ اتوار بازاروں اور رمضان بازاروں میں اچانک وزٹ کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لیں۔