نو شہرہ، اے این پی کا دھاندلی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ آج ہوگا

نو شہرہ، اے این پی کا دھاندلی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ آج ہوگا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نوشہرہ(بیورورپورٹ) عوامی نیشنل پارٹی آج نوشہرہ شوبرا چوک میں دھاندلی زدہ انتخابی نتائج کیخلاف بھرپور قوت کا مظاہرہ کرکے احتجاجی مظاہرہ کرے گی اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار کسی مخصوص سیاسی جماعت کو برسرارقتدار لانے اور عمران خان کو وزیراعظم بنانے کیلئے محب الوطن اور دھرتی کے ساتھ وفاداروں کو سیاسی جماعتوں کے پختون سیاسی اور مذہبی سیاسی قیادت کو دیوار سے لگاکر پاکستان کے وقار کو دھچکا لگاہے اور نفرت کابیچ بویا گیا ہے پشاور سے کراچی ،کراچی سے بولان تک ایک منظم طریقے سے وسیع پیمانے پر انتخابات میں دھاندلی کی گئی ہے اور انتخابات کی ڈیوٹی کرنے والے فوجی اہلکار جانبدار رہے جس سے مشرقی پاکستان جیسے حالات دوبارہ پیدا کئے جارہے ہیں آرمی چیف اور کورکمانڈرز فوری طورپر تحقیقات کرائیں کہ فوج کس کی ایماء پر جانبدار رہی انتخابات میں فوج کی جانبداری فوج پر سوالیہ نشان ہے اربوں روپے کے فنڈز کے ہوتے ہوئے بھی الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کے انعقاد میں ناکام رہا ڈیمز بنانا عدالت اور انتخابات کا انعقاد فوج کا کام نہیں تمام آئینی ادارے اپنے دائرے اختیار میں رہ کر اپنی ذمہ داریاں ادا کریں ان خیالات کااظہارانہوں نے نوشہرہ پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ان کے ہمراہ ملک جمعہ خان، اطلس خٹک، جمال خٹک اور نورعالم ایڈوکیٹ بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ پختون قوم پرست سیاسی، مذہبی سیاسی ، کارکنوں اور لیڈر شپ کی اس ملک کی بقاء کی خاطر قربانیوں کو نظرانداز کیاگیا ہے اور ایک سازش کے تحت اسٹیبلشمنٹ، الیکشن کمیشن انتخابی نتائج پر اثرانداز ہوئے ہیں نوازشریف بھارت اور پختون قوم پرست رہنما افغانستان کے ساتھ پڑوسی ممالک ہونے کے ناطے اچھے تعلقات کی بات کریں تو کوئی مودی کا یار اور کوئی غدار اور اگر عمران خان یہ بات کریں تو خیرسگالی تصور کی جاتی ہے جو کہ بین الاقوامی قوتوں کی سازش ہے بین الاقوامی قوتیں خاص کر امریکہ دغلی پالیسیاں چلارہا ہے کیونکہ امریکہ کا پاکستان کے ساتھ مفادات وابسطہ ہیں انہوں نے کہا کہ ایسے انتخابات میں کیونکر ہم حصہ لے جو کہ سارا گیم پہلے سے فیکس ہوا ہو اگر انتخابی نتائج کی یہ حشر رہی تو جمہوریت کا خدا حافظ انہوں نے کہا کہ ہمیں ماں دھرتی سے وفاداری محبت اور دہشتگردوں سے لڑنے کا یہ صلہ دیاجارہا ہے ہم اپنی حکومت میں ملک کی بقاء کی خاطر دہشتگردوں سے لڑ رہے تھے اور عمران خان دہشتگردوں کو دفتر دے رہاتھا وہ اسٹیبلشمنٹ اور اداروں کی آنکھوں کا تارا اور محب الوطن لیڈر شپ کو ٹکرا دیاگیا انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی فوج کی بی ٹیم ہے اس لئے فوج کو اس سے مفادات وابسطہ تھے انہوں نے مزید کہا کہ 18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کیونکہ پاکستان کی تمام سیاسی لیڈر شپ 18 ترمیم کے حق میں تھی اور واحد عمران خان مخالف تھا کہی ایسا نہ ہو کہ 18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی خاطر عوامی مینڈیٹ اور آئین پر شب خون مارا جائے۔