بھارت نے مقبوضہ وادی کو میدان جنگ بنا دیا، حریت کانفریس

بھارت نے مقبوضہ وادی کو میدان جنگ بنا دیا، حریت کانفریس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے محاصروں اور تلاشی کی بڑھتی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ وادی کو میدان جنگ میں تبدیل کر دیا ہے،پلوامہ میں بھارتی فورسز پر گرینیڈ حملے میں 7 سی آر پی ایف اہلکار زخمی،سوپور میں بھی بھارتی فوج کے کیمپ پر رائفل گرینیڈوں سے حملہ، حریت وفود کا شہید نوجوانوں اور غیر قانونی طور پر نظر بند رہنماؤں کے اہلخانہ کیساتھ اظہار یکجہتی،تحریک حریت کی تنظیم کے رکن بشیر احمد پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کی مذمت،اوچھے ہتھکنڈوں سے آزادی پسندوں کے حوصلے ہرگز پست نہیں کیے جاسکتے‘ترجمان،بھارت نے اپنی فورسز کی نہتے کشمیریوں پر مظالم کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے‘حریت فورم،عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے مظالم رکونے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالیں،دوران حراست لاپتہ کئے گئے افراد کے لواحقین کاسرینگر میں احتجاج،بین الاقوامی برادری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں محاصروں اور تلاشی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ وادی کو میدان جنگ میں تبدیل کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے سرینگر کے اہم تجارتی مرکز لالچوک کو گھیرے میں لیکر بڑے پیمانے پر تلاشی کی کارروائی عمل میں لائی جس کے نتیجے میں یہاں موجود لوگوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا۔تجارتی مراکز کو تلاشی کی کارروائیوں کا بے جا نشانہ بنانا ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کے نزدیک کشمیریوں کے حقوق کی کوئی قدر و قیمت نہیں ۔ آمرانہ ہتھکنڈوں کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو اسکے سنگین نتائج نکلیں گے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ ظالمانہ ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کو حق خود ارادیت کے مطالبے سے ہرگز دستبردار نہیں کیا جاسکتا۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں ضلع پلوامہ میں نامعلوم حملہ آوروں نے بھارتی پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی ایک پارٹی پرگرینیڈسے حملہ کردیا ہے جس کے نتیجے میں سی آر پی ایف کے7اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ایک پولیس افسر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نامعلوم حملہ آوروں نے گزشتہ رات اونتی پورہ کے نزدیک جوبیارہ چوک میں سی آر پی ایف کی ایک پارٹی پر حملہ کیا ہے۔چار زخمی اہلکاروں کو علاج کے لیے نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیاہے جبکہ تین شدید زخمی اہلکاروں کو سرینگر کے فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔زخمی اہلکاروں کی شناخت ریتی کانت ملک، اوم پرکاش، برین سنگھ، روہت ورما،اے موہن راؤ، جے کے پدھ اور راجو گیگیا کے طورپر ہوئی ہے۔واقعے کے فوراً بعد بھارتی فورسز نے حملہ آوروں کی تلاش کے لیے علاقے کو محاصرے میں لے کرگھر گھر تلاشی کی کارروائی شروع کردی۔ مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں کشمیر نے ضلع اسلام آباد کے علاقے ارن ہال کے رہائشی بشیر احمد ملک پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے نفاذ اور جموں خطے کی کوٹ بھلوال جیل میں منتقلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے قابض انتظامیہ کے اقدام کوبلا جواز قرار دیا ہے ۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بشیر احمد ملک تحریک حریت کے رکن ہیں جن کے خلاف بیج بہاڑہ تھانے میں ایک من گھڑٹ مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم انہوں اپنے خلاف دائر مقدمے میں عدالتی ضمانت حاصل کر لی تھی لیکن اسکے باوجود انہیں تین ماہ قبل گرفتار کیا گیا،غیر قانونی طور پر نظر بند تمام سیاسی کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا، مقبوضہ کشمیر میں میرواعظ عمرفاروق کی قیادت میں قائم حریت فورم نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں محاصروں، تلاشی کی کارروائیوں، کرفیو اور پابندیوں کے نفاذ اور لوگوں کو ہراساں کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ فورم کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے اپنی فورسز کو آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ اور دیگر کالے قوانین کے ذریعے غیر معمولی اختیارات دیکر نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھانے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ مقبوضہ علاقے میں قابض فورسز کا بڑے پیمانے پر جاری جبر و استبداد انسانی حقوق کے عالمی اداروں کیلئے چشم کشا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ نہتے کشمیر پر مظالم رکوانے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔ مقبوضہ کشمیر میں دوران حراست لاپتہ کئے جانے والے افراد کے لواحقین نے پریس کالونی سرینگر میں خاموش احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیاہے کہ وہ بھارتی فورسز کی طرف سے گرفتاری کے بعد لاپتہ کئے جانے والے معصوم کشمیریوں کی بازیابی کیلئے بھارت پر دباو ڈالے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق احتجاجی مظاہرے میں حراست کے دوران لاپتہ کئے گئے افراد کے عزیزو اقارب اور دیگر لوگوں نے شرکت کی جن میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں۔ شرکاء نے ہاتھوں میں اپنے گمشدہ پیاروں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور ماتھے پرسیاہ اور سبز رنگ کی پٹیاں باندھیں۔احتجاجی مظاہرین نے بین الاقوامی برداری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کی تحقیقات کرائے کہ بھارتی فورسز نے لاپتہ کئے جانیوالے ہزاروں معصوم کشمیریوں کے ساتھ کیاکیا ہے؟ آیا وہ زندہ ہیں یا انہیں شہید کردیاگیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر