انتظامیہ کی لا پروائی ، ملتان دو تحصیلوں میں جدید سلاٹرہاؤسز کا منصوبہ ادھورا
ملتان(سپیشل رپورٹر) محکمہ لائیوسٹاک اور ضلعی انتظامیہ ملتان کے حکام کی عدم دلچسپی اور روایتی سستی کے باعث چاروں ٹاؤنز اور دوتحصیلوں میں جدید سلاٹرہاؤئسزکی تعمیرکا منصوبہ التواء(بقیہ نمبر27صفحہ12پر )
کا شکارہوکر رہ گیاہے۔ گزشتہ 9برس قبل شروع کئے جانے والے منصوبے کے تحت ملتان کے صرف ایک ٹاؤن میں سلاٹر ہاوس تعمیر کیا گیا جو چالو نہ ہوسکا ۔ ٹاؤن اور تحصیل کی سطح پر سلاٹر ہاؤ س تعمیر نہ ہونے سے شہریوں کومضرصحت گوشت کی فراہمی بندنہیں ہوسکی ہے ۔تفصیل کے مطابق ملتان کے شہریوں کو صاف ستھرے گوشت کی فراہی کیلئے سابق سٹی ڈسٹرکٹ ناظم میاں فیصل مختیار کے دور میں ضلع ملتان میں چاروں ٹاؤنز اور دو تحصیلوں میں جدید ذبح خانے تعمیر کرنے کا منصوبہ تیا ر کیا گیا تھا جس کے تحت سابقہ ممتاز آباد ٹاؤن موجودہ موسی پاک شہید ٹاؤن میں کڑی جمنداں کے علاقے میں نیا سلاٹر ہاوس تعمیر کیا گیا جو چند دن چالو رہنے کے بعد بند کردیا اور اب اس میں تھانہ دہلی گیٹ قائم ہے ۔اسی طرح شاہ رکن عالم ٹاؤن ،بوسن ٹاؤ ن اور تحصیل شجاعباد اور جلالپور پیر والامیں بھی جدید سلاٹر ہاؤس تعمیر نہ ہوسکے ۔ملتان میں شیر شاہ ٹاؤن کے علاقے میں صرف ایک سلاٹر ہاوس شیر شاہ ٹاؤن کے علاقے موضع سامو رانا میں تعمیر کیا گیا ہے جو شہر سے باہر ہونے کے باعث زیادہ فعال نہیں ہے مذکورہ صورتحال کے پیش نظر شہر بھر میں گلی محلوں سڑکوں پر جانور صبح سویرے ذبح ہورہے ہوتے ہیں جن کی روک تھام کی جاتی ہے مگر معمولی جرمانے کرکے چھوڑدیاجاتا ہے ۔ جس پر شہری سراپااحتجاج رہتے ہیں جبکہ محکمہ لائیوسٹاک کے حکام کاکہناہے کہ ضلعی انتظامیہ نے جدید سلاٹرہاؤسسز تعمیر کرنے ہیں جب تک جدید سلاٹر ہاؤ س تعمیر نہیں ہوتے شہر میں غیر قانونی سلاٹرنگ کو روکنا مشکل ہے ۔اس ضمن میں عوامی سماجی حلقوں نے حکومتی ارباب اختیار سے مذکورہ صورتحال بارے فوری اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے ۔