تورڈھیر،پولیس کے ہتھے چڑھنے والے نوجوان کاپراسرارقتل
تورڈھیر(نمائندہ خصوصی)پولیس کے ہتھے چڑھنے والے نوجوان کاپراسرارقتل،مشتعل عوامی،سیاسی وسماجی حلقوں کی جانب سے بیٹ آفیسرفضل احسان قاتل قرار،گاؤں کے مشران کا ڈی پی او صوابی عمران شاہدسے ہنگامی ملاقات کے بعد بیٹ آفیسر فضل احسان معطل،ڈی ایس پی سرکل لاہورتاج محمدخان وقوعہ کی جوڈیشلی انکوائری کیلئے آج ایڈیشنل سیشن جج لاہورکی عدالت میں درخواست دائرکرینگے، پولیس تھانہ تورڈھیرکے مطابق بیٹ آفیسرفضل احسان دیگر پولیس نفری کے ہمراہ تحصیل لاہورکے نواحی گاؤں جلبئی میں روٹین کے گشت پر مامور تھے کہ اسی دوران لوڈڈ پستول سے مسلح نوجوان جلال ولدامرین پولیس کے ہتھے چڑھ گیا پولیس کے مطابق دوران ہاتھاپائی جلال کاپستول اچانک چل جانے سے جلال کی موت واقع ہوئی جبکہ دفعہ 174 کے تحت متوفی کے والد امرین نے اپنے بیٹے کے قتل کی دعویداری بیٹ آفیسرفضل احسان پر کردی ہے اس ضمن میں گاؤں جلبئی کے مشتعل عوامی،سیاسی وسماجی حلقے متوفی کی نعش سڑک پر رکھنے اور پولیس کے رویہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے ہی تھے کہ پولیس کے مقامی حکام نے متاثرہ خاندان کے مطالبہ پر انکی جان سے ایف آئی آر درج کرانے وقوعہ کی محکمانہ انکوائری کے علاوہ جوڈیشلی انکوائری کرانے کی بھی یقین دہانی کرادی چنانچہ متوفی کی تدفین کے فوراًبعد گاؤں جلبئی کے سیاسی وسماجی مشران ڈاکٹر فضل الٰہی، شوکت خان ایڈوکیٹ، عرفان شیر،ملک مصباح اللہ، سہیل سنی،فرازخان،حاجی قریش،لطیف خان،نظار،ظاہر استاد،ذوالفقار اور دیگرنے ڈی پی او صوابی سے ملاقات کی جنکے مطالبات پر متوفی کے والد کی جانب سے بیٹ آفیسر کے خلاف رپورٹ درج کراکے بیٹ آفیسر کی معطلی کے فوری احکامات جاری کردئیے گئے جبکہ وقوعہ کی جوڈیشلی انکوائری کی بھی یقین دہانی کرائی گئی۔